Hayat Amrohvi

حیات امروہوی

حیات امروہوی کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    دامن کی ہوا یاد نہ زلفوں کی گھٹا یاد

    دامن کی ہوا یاد نہ زلفوں کی گھٹا یاد اب کچھ بھی نہیں سوز غم دل کے سوا یاد سرگرم سفر تھا نہ رہا کچھ بھی مجھے یاد نقش کف پا یاد نہ منزل کا پتا یاد تم آ گئے جب یاد تو کچھ بھی نہ رہا یاد کب تم نے بھلایا مجھے کب تم نے کیا یاد اب کچھ بھی نہیں ایک غم دل کے سوا یاد پھر بھی ہے تری نیم نگاہی ...

    مزید پڑھیے

    غم گوارا بھی نہیں غم سے کنارا بھی نہیں

    غم گوارا بھی نہیں غم سے کنارا بھی نہیں اور اس زندگیٔ عشق سے چارا بھی نہیں کس نے الٹی ہے یہ اپنے رخ تاباں سے نقاب چاند تو چاند فلک پر کوئی تارا بھی نہیں میں انہیں اپنا کہوں مصلحتیں اس کے خلاف وہ مجھے غیر سمجھ لیں یہ گوارا بھی نہیں کیا کیا ہائے یہ احساس خود آگاہی نے اب وہاں ہوں کہ ...

    مزید پڑھیے

    سکون و صبر کی دنیا میں نام کرتا جا

    سکون و صبر کی دنیا میں نام کرتا جا جو ہو سکا نہ کسی سے وہ کام کرتا جا نگاہ پھیر کے جا شوق سے خدا حافظ کسی غریب کا قصہ تمام کرتا جا تصورات میں آ آ کے بھاگنے والے بہشت قلب و نظر میں قیام کرتا جا گزار دوں گا ترے انتظار کی گھڑیاں مجھے اسیر غم صبح و شام کرتا جا حیاتؔ نے تو فقط تجھ ...

    مزید پڑھیے

    شمع رو جلوہ کناں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    شمع رو جلوہ کناں تھا مجھے معلوم نہ تھا صاف پردے سے عیاں تھا مجھے معلوم نہ تھا گل میں بلبل میں ہر اک شاخ میں پتے میں بھی جا بجا اس کا نشاں تھا مجھے معلوم نہ تھا یہ غلط ہستئ موہوم کو سمجھے تھے مگر اور وطن اپنا یہاں تھا مجھے معلوم نہ تھا ایک مدت حرم و دیر میں ڈھونڈا ناحق سیم بر دل ...

    مزید پڑھیے

    قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ

    قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ قضا سے آنکھ لڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ نہ جاؤ تم ابھی تاروں کا دل دھڑکتا ہے تمام رات پڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ بجھے بجھے سے ستارے تھکی تھکی سی نگاہ بڑی اداس گھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ نہیں امید کہ ہم آج کی سحر دیکھیں یہ رات ہم پہ کڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ حیاتؔ کا دم آخر ...

    مزید پڑھیے

تمام