تمہارے ہجر کی تفسیر ہو گئے ہم لوگ

تمہارے ہجر کی تفسیر ہو گئے ہم لوگ
جو مٹ نہ پائے تو تحریر ہو گئے ہم لوگ


وہ جس نے ہم کو تسلی سے پائمال کیا
اسی کے پاؤں کی زنجیر ہو گئے ہم لوگ


تمہیں جو سوچا تو رشک آیا زندگی پہ ہمیں
تمہیں جو دیکھا تو تصویر ہو گئے ہم لوگ


ہمارے خواب کی تعبیر مل نہ پائی تو پھر
تمہارے خواب کی تعبیر ہو گئے ہم لوگ


جب اپنے آپ میں خوبی کوئی دکھائی نہ دی
تو اپنے عیبوں کی تشہیر ہو گئے ہم لوگ