تمہارا شکریہ
وہ لمحے جب
وجود میں بارود بھر جاتا ہے
سوچ کہتی ہے کہ
ہر شے فنا ہو سکتی ہے
محض زبان سے پھسلے لفظ
اندر کے خالی پن کو
مسلط کر دیں
ایسا خالی پن
قبول کرنے میں دشواری ہوتی ہے
تمہارا شکریہ
درانتی کی نوک دیر تک
کچی زمین کو کریدتی رہی
اور اس میں سے خون نہ نکلا
تہوں کے نیچے فصلیں اگتی رہی ہوں گی
کسی کو کیا خبر ہوتی ہے
بے خبری کی بنیاد پر
دنیا آباد ہوتی ہے
آدمی کے سوا باقی ہر شے
اپنی موضوعیت کے معروض سے
واقف رہتی ہے
تمہارا شکریہ
ہمارے اس قصور کے لیے کہ
ماورا کی پر کیف فضا
محبت کے گرد لپٹی رہتی ہے
اور پتھریلی زمین کی کشش
ہمیں دکھ دیتی رہتی ہے
تمہارے بنا
تصور سے رشتہ نہیں جڑتا
دکھ کی انگلیاں
ہونٹوں پر نہیں بجتیں
راستوں کے
ٹیڑھے اور سیدھے پن میں کھوئے آدمی پر
فراموش خبریں القا ہوتی ہیں
تمہارا شکریہ
ریت ٹھنڈی رہتی ہے
یہاں تک کہ اندر کھینچ لیتی ہے
اور ذرات پاپ کارن کی مانند
اچھل کود کرتے ہیں
ایک ہاتھ محبت بھرا
بالوں کو چھوتا ہے
یہ دھنک بھرا جذبہ دھنساتا ہے
اپنے بوجھ سے
خبروں کی بارش سے
محبت دکھ اور درد کی
کہہ دینے سے
یہ سب کہہ دینے سے
راستوں کے سیدھے اور ٹیڑھے پن جیسا
خالی پن مسلط ہوتا ہے
اس قصور کے لیے
کہ ہم اسے قبول کر لیتے ہیں