مجھ جیسا
دھند بولتی ہے
ایک طویل بے زار کن خاموشی میں
خاموشی جو نہیں دیکھ سکتی
اس پار جہاں کچھ ہے
اس دھند کے رشتے سے ہر کوئی
وہاں جانا چاہتا ہے
کوئی لڑکی
یا اس کے رشتے سے کوئی اور
جو ہاتھ تھام کر لے جائے
دھند کے لامتناہی سلسلوں کے پار
وہ دھند جس کے پیچھے خون کا دریا بہتا ہے
وہ جس کے پیچھے سناٹوں میں گھری شب میں
کوئی سسکتا ہے
اور وہ جہاں کوئی فن کار
خود پر طاری بے زاری سے مرتا ہے
ہو سکتا ہے
دھند کے پار دھند کی شکل واضح ہو
اور لفظ وجود رکھتا ہو
آواز میں لہک ہو
ہو سکتا ہے
کسی ہم شکل سے ملاقات ہو جائے