تمہارا ہجر مناتے ہوئے یہ عمر کٹی

تمہارا ہجر مناتے ہوئے یہ عمر کٹی
لہو کے دیپ جلاتے ہوئے یہ عمر کٹی


تمہارے بعد زمانے سے یہ گئے پیچھے
گھڑی پہ وقت ملاتے ہوئے یہ عمر کٹی


کہا گیا تھا مجھے ایک دن وہ آئے گا
پھر اپنا شہر سجاتے ہوئے یہ عمر کٹی


تری خوشی تھی اسی میں سو تجھ کو چھوڑ دیا
پھر اپنا آپ بناتے ہوئے یہ عمر کٹی


کسی کو ترک تعلق پہ ناز تھا احمدؔ
کسی کی لوٹ کے آتے ہوئے یہ عمر کٹی