غم عاشقی سے بڑھ کر غم زندگی نہیں ہے
غم عاشقی سے بڑھ کر غم زندگی نہیں ہے میں ترے کرم کے قرباں مجھے کچھ کمی نہیں ہے مرے جان و دل کے مالک مجھے بے نیاز غم کر کسی اور در پہ ہرگز یہ جبیں جھکی نہیں ہے مرے شہر جان و دل میں وہ ضیا بکھیرتے ہیں مرا قلب ہے مجلیٰ یہاں تیرگی نہیں ہے اے امیر شہر شاداں مجھے اپنے پاس رکھنا ترے در سے ...