Ghubar Kiratpuri

غبار کرت پوری

غبار کرت پوری کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    غم عاشقی سے بڑھ کر غم زندگی نہیں ہے

    غم عاشقی سے بڑھ کر غم زندگی نہیں ہے میں ترے کرم کے قرباں مجھے کچھ کمی نہیں ہے مرے جان و دل کے مالک مجھے بے نیاز غم کر کسی اور در پہ ہرگز یہ جبیں جھکی نہیں ہے مرے شہر جان و دل میں وہ ضیا بکھیرتے ہیں مرا قلب ہے مجلیٰ یہاں تیرگی نہیں ہے اے امیر شہر شاداں مجھے اپنے پاس رکھنا ترے در سے ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے نقش پا پر رکھ دیا ہے جب سے سر اپنا

    کسی کے نقش پا پر رکھ دیا ہے جب سے سر اپنا نہ دل اپنا نہ جاں اپنی نہ گھر اپنا نہ در اپنا نہ کوئی کارواں اپنا نہ میر کارواں کوئی خیال یار رہتا ہے ہمیشہ راہبر اپنا کہاں باقی ہے اب عقل و خرد سے واسطہ اے دل مرا ذوق نظر خود بن گیا ہے راہبر اپنا نصیحت کرنے والوں کا بھلا ہو کیا وہ سمجھیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ چشم ناز اگر خود کو وقف ناز کرے

    وہ چشم ناز اگر خود کو وقف ناز کرے ہر اہل قلب و نظر خم سر نیاز کرے گدا کو شاہ تو شہہ کو گدا نواز کرے جسے بھی جس طرح چاہے وہ سرفراز کرے حقیقت بشری کیا ہے قطرۂ ناچیز زباں نہ حد سے زیادہ بشر دراز کرے ترا غلام بصد احترام حاضر ہے تری خوشی ہے اگر اس کو سرفراز کرے خدا ہے قادر مطلق بشر کو ...

    مزید پڑھیے

    جس میں نہ ہو سکوں نصیب ایسے جہاں کو کیا کروں

    جس میں نہ ہو سکوں نصیب ایسے جہاں کو کیا کروں راحت دل نہ ہو جہاں ایسے مکاں کو کیا کروں صبح نسیم کی جگہ باد سموم تند و تیز گل کے بجائے خار ہیں باغ جہاں کو کیا کروں وعدے ہزار ہا کیے رہبر قوم نے مگر وعدہ کوئی وفا نہیں ایسی زباں کو کیا کروں طوطیٔ گل ادا نہیں بلبل خوش نوا نہیں کرگس و ...

    مزید پڑھیے

    وہ انساں جو شکار گردش ایام ہوتا ہے

    وہ انساں جو شکار گردش ایام ہوتا ہے بھلا کرتا ہے دنیا کا مگر بدنام ہوتا ہے جو دیکھو غور سے ہر شعر اک الہام ہوتا ہے سبھی اشعار سے ظاہر کوئی پیغام ہوتا ہے دہل جاتے ہیں دل کلیوں کے گلشن تھرتھراتا ہے چمن میں جب کوئی طائر اسیر دام ہوتا ہے خرد حائل ہوا کرتی ہے جب بھی راہ الفت میں جنون ...

    مزید پڑھیے

تمام