ترے دیدار کے سارے مراحل سے ذرا پہلے

ترے دیدار کے سارے مراحل سے ذرا پہلے
کروں گا مشورہ بھی بدر کامل سے ذرا پہلے


سمندر پار کرنے کی خوشی میں اس قدر کودا
کہ کشتی ہو گئی غرقاب ساحل سے ذرا پہلے


لگی اخبار کی سرخی جو کانوں میں تو جاگ اٹھا
کسی صورت لگی تھی آنکھ مشکل سے ذرا پہلے


مجھے آغوش میں لینے سے پہلے کانپتا دریا
پکارا ہوتا تم نے کاش ساحل سے ذرا پہلے


غلط اندازہ تھا خرگوش کا کچھوے کے بارے میں
پہنچنا ہے پہنچ جائیں گے کاہل سے ذرا پہلے


سوال حق پرستی پر یہ بولے حضرت‌ واعظ
نپٹنے دیجئے مجھ کو تو جاہل سے ذرا پہلے


یقیں پیہم جو ہوتا نذرؔ اس کی پاسبانی کا
نہ رکتے آپ کے پھر پاؤں ساحل سے ذرا پہلے