تیرے باعث مسئلہ حل ہو گیا

تیرے باعث مسئلہ حل ہو گیا
میں ادھورا تھا مکمل ہو گیا


جان دی اس نے میں پاگل ہو گیا
اور افسانہ مکمل ہو گیا


مجھ کو لے کر ریل آگے بڑھ گئی
اور گیلا اس کا آنچل ہو گیا


یہ سمندر کس قدر تھا پر سکوں
چاند کو دیکھا تو پاگل ہو گیا


اب مری اچھائیاں بھی عیب ہیں
اب مرا سونا بھی پیتل ہو گیا


ہر طرف ہنگامہ ہائے دار و گیر
کیا یہ سارا شہر پاگل ہو گیا


ذہن میں اتری تھی یادوں کی برات
رات پھر جنگل میں منگل ہو گیا


ایک افسانہ ادھورا ہے ابھی
ایک افسانہ مکمل ہو گیا


خشک دریاؤں میں خاک اڑنے لگی
اور صحراؤں میں جل تھل ہو گیا