توفیق اگر رہبر منزل نہیں ہوتی

توفیق اگر رہبر منزل نہیں ہوتی
معراج محبت کبھی حاصل نہیں ہوتی


جو سوز محبت سے نہ ہو شعلہ بداماں
وہ شمع کبھی رونق محفل نہیں ہوتی


جو آنکھ نہ ہو حسن حقیقت کی شناسا
وہ دید رخ یار کے قابل نہیں ہوتی


جب تک نہ بھرے رنگ وفا مانیٔ فطرت
تصویر محبت کبھی کامل نہیں ہوتی


دل کش ہیں کچھ ایسے رہ الفت کے مناظر
رہرو کو کبھی خواہش منزل نہیں ہوتی


گر پڑتا ہوں اکثر میں رہ عشق میں جس جا
اک مرحلہ ہوتا ہے وہ منزل نہیں ہوتی


نا کام محبت ہوں میں اے رازؔ تو کیا غم
یہ بات بھی ہر ایک کو حاصل نہیں ہوتی