تاریخ اسلام

اکبر بادشاہ کے دربار سے اٹھنے والے فتنے کی سرکوبی کرنے والا صدی کا مجدد کون تھا؟

اکبر کے دربار میں یہ رائے عام تھی کہ ملتِ اسلام جاہل بدوؤں میں پیدا ہوئی تھی۔ کسی مہذب و شائستہ قوم کے لیے وہ موزوں نہ تھی۔ نبوت، وحی، حشر و نشر، دوزخ و جنت، ہر چیز کا مذاق اڑایا جانے لگا۔ قرآن کا کلامِ الٰہی ہونا مشتبہ، وحی کا نزول عقلاً مستعبد، مرنے کے بعد ثواب و عذاب غیر یقینی، البتہ تناسخ ہر آئینہ ممکن و اقرب الی الصواب۔ معراج کو علانیہ محال قرار دیا جاتا۔ ذاتِ نبوی پر اعتراضات کیے جاتے۔ خصوصاً آپؐ کی ازواج کے تعدد اور آپؐ کے غزوات و سرایات پر کھلم کھلا حرف گیریاں کی جاتیں۔

مزید پڑھیے

جن کی عقل امت کی مجموعی عقل کا نصف کہی جاتی تھی!

Imam Abu Hanifa Mosque Iraq

سوال کیاگیا کہ آپ اس آدمی کے بارے میں کیا کہتے ہیں جو جنت کی آرزو نہیں کر تا، جہنم سے نہیں ڈرتا، اللہ تعالیٰ سے خوف نہیں کر تا، مردہ کھاتا ہے، بلا رکوع سجدہ کی نماز پڑھتا ہے، اس چیز کی شہادت دیتا ہے جسے دیکھتا نہیں، فتنہ کو پسند کر تا ہے، رحمتِ خداوندی سے بھاگتا ہے اور یہود و نصاریٰ کی تصدیق کرتا ہے؟

مزید پڑھیے

افغانستان کے جلال الدین ، جو قونیہ جا کرمولانا رومی ہو گئے

رومی

مولانا رومی ، یا مولانا جلال الدین رومی ، یا مولوی معنوی ، یا مولانائے روم ، وہ شخصیت ہیں، جن کو علامہ محمد اقبال نے اپنا مرشد اور پیر قرار دیا ، اگرچہ ان دونوں کے بیچ چھ سو چار برس کا فاصلہ ہے۔ جب کہ مولانا عبد الرحمٰن جامی نے مولانا رومی کی مثنوی یعنی مثنوی مولوی معنوی کے بارے میں لکھا ، "ہست قرآن در زبانِ پہلوی" یعنی یہ پہلوی (فارسی) زبان میں قرآن کا ترجمہ ہے۔

مزید پڑھیے

یوسف بن تاشفین کے اونٹ چرانا ، صلیبی الفانسو کے خنزیر چرانے سے کہیں باعزت ہے

لارنس آف عریبیہ

بارہا ایسا ہوا ہے کہ کسی ایک فرد کے صبر وحوصلہ نے اسلامی اجتماعیت کو صدیوں کی زندگی دے دی۔ اور صبر و برداشت چھوڑنے کے نتیجے میں جماعت کے کروڑوں نفوس نسلوں خوار ہوتے رہے۔  آج جن خطوں میں آپ کو مسلمانوں کی ذلت اور بےبسی پر رونا آئے اور جہاں کہیں مسلم بیٹیوں کی چیخیں سنیں، لازماً وہاں کچھ مسلمانوں سے اسی اجتماعیت کے سلسلے  میں کوئی جرم ہوا ہوگا جس کے نتیجے میں مسلمان وہاں اس حالت کو پہنچے۔

مزید پڑھیے

جب خلافت عثمانیہ نے متحدہ صلیبی افواج کو عبرت ناک شکست سے دو چار کیا

معرکہ گیلی پولی

کچھ شخصیات ایسی ہوتی ہیں جو اپنے عزم ، ہمت اور استقلال کے بل بوتے پر تاریخ  کا  رخ بدل دیتی ہیں ، اور اگر تاریخ کا  رخ مکمل طور پر نہ بدل سکیں ، تو بھی اپنی انفرادی کاوش کی بنیاد پر تاریخ کے صفحات میں اپنا نام تو امر کروا ہی لیتی ہیں ۔

مزید پڑھیے

بھگت سنگھ یا شیر علی آفریدی: برصغیر کا سب سے بڑا جنگ آزادی کا ہیرو کون؟

باغی

کمیونسٹ ،مارکسسٹ لوگ،  اکثر طبقاتی کشمکش کا رونا روتے ہیں اور  ایک محل کی رنگائی سے لیکر گٹر کی صفائی تک ، امیر غریب کا فرق اور طبقاتی تقسیم پر شام ِغریباں بپا کرنا ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہوتا ہے لیکن اتنی بڑی تاریخی اور انٹلیکچوؤل بے ایمانی پر کہیں سے آواز نہیں اٹھتی ۔ حالانکہ شیر علی آفریدی ایک غریب گھرانے کا سپوت تھا جبکہ بھگت سنگھ اچھے اسکول کالجوں میں پڑھنے والا ،ہر لحاظ سے بورژوا طبقے سے تعلق رکھتا  تھا ، جس کے والدین اور خاندان کے بڑے سیاست میں پیش پیش تھے

مزید پڑھیے

مصطفی کمال پاشا نے خلافت عثمانیہ کی آخری یادگاروں سے کیا سلوک کیا؟

عثمانیہ

کہا جاتا ہے کہ سلطان وحید الدین کے شہزادے منہ چھپا کر پیرس کی گلیوں میں کاسہِ گدائی لیے پھرتے تھے کہ کوئی انھیں پہچان نہ پائے۔ پھر جب سلطان کی وفات ہوئی تو کلیسا ان کی میت کو کسی کے حوالے کرنے پر آمادہ نہ ہوا کیونکہ دکانداروں کا قرض ان پر چڑھا ہوا تھا ۔بالآخر مسلمانوں نے چندہ کرکے سلطان کا قرض ادا کیا اور ان کی میت کو شام روانہ کیا اور وہاں وہ سپرد خاک ہوئے۔

مزید پڑھیے

خیر الدین باربروسا: عثمانی امیر البحر جس نے بحیرہ روم پر مسلمانوں کی حکومت قائم کی

باربروسا

ترک وہ زندہ قوم ہیں جنہوں نے اپنی تاریخ کو ہمیشہ اپنے سینے سے لگائے رکھا۔ اپنے عظیم مسلمان ہیروز کا تذکرہ کرتے ہوئے وہ کبھی جھجھکتے نہیں ، اور اپنے تاب دار ماضی کو روشن مستقبل کی امید سے متصل رکھتے ہیں۔ پہلے ترک ڈرامہ انڈسٹری نے عظیم مجاہد رہنما ارطغرل غازی سے پوری دنیا کو رو شناس کروایا ، پھر خلافت عثمانیہ کے بانی عثمان خان اور اب عظیم مسلم امیر البحر ، خیر الدین باربروسا کی تاریخ کو دنیا میں اجاگر کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ یہ جہاد ، اللہ کی حاکمیت، ابدی انصاف اور حریت کے پیغام کو عام کرتے ہیں

مزید پڑھیے

غرناطہ : وہ دیس جو ہمارا ہے لیکن ہمارا نہیں

الحمرا

روایت مشہور ہے کہ ایک خانہ بدوش عورت نے غرناطہ میں ایک اندھے فقیر کے بارے میں کہا تھا کہ " اے لوگو! اسے زیادہ بھیک دو۔  کیوں کہ اس شخص سے زیادہ بدنصیب کون ہو گا، کہ  جو غرناطہ  میں ہو اور اندھا ہو۔"

مزید پڑھیے

بارہویں صدی کا مسلم مصنف جس کی کتاب سے بڑے بڑے مغربی مصنفین نے استفادہ کیا

حئی بن یقظان

مشہور ناول  ٹارزن  میں ہیرو کی تربیت کا تصور اسی کتاب سے لیا گیا۔ انگریزی ہی کے ایک اور مشہور ناول  رابنسن کروسو  (Robinson Crusoe) میں اس کے مصنف ڈینیل ڈیفو (Daniel Defoe) نے اسی ناول کی تقلید کی ہے ۔ لئیون گوئیٹے نے حئی بن یقظان  کے مقدمہ میں اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ رابنسن کروسو میں فرائی ڈے کا کردار، اسال کا چربہ ہے اور اس میں جو فلسفیانہ نکتہ سنجی اور حکیمانہ موشگافیاں ہیں وہ بھی اسی سے ماخوذ ہیں لیکن اسلوب عصرِ جدید کے مطابق ہے ۔ جوناتھن سوِفٹ (Jonathan Swift) نے Gulliver`s Travels

مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3