تنہائی میرا لباس ہے
رشتے میرے من کی
اترن ہے
قربتوں کا لمس
دائمی نہیں
تنہائی کا لمس
سچا ہے
پر من پگلا ہے
بچے جیسے روتا ہے
محبت پہننا چاہتا ہے
دل کی محبت
رات کو سڑکوں پہ بکتے
غباروں جیسے ہوتی ہے
جس کی گیس
آدھی رات کو گھر پہنچنے تک
نکل جاتی ہے
جانتی ہوں
پر من پگلا ہے
بچے جیسے روتا ہے