تمام لہجوں میں لہجہ وہی جو پیار کا ہے

تمام لہجوں میں لہجہ وہی جو پیار کا ہے
تمام تحفوں میں تحفہ اک اعتبار کا ہے


خزاں کے بیج زمینوں میں بو کے بیٹھے ہیں
اور انتظار کسی موسم بہار کا ہے


کسی بھی کار جنوں میں کوئی خسارہ نہیں
خسارہ کوئی اگر ہے تو انتظار کا ہے


تمام سود و زیاں کا حساب رہتا ہے
تعلقات کا ہر لہجہ کاروبار کا ہے


جواب دوں ترے لہجے میں دل یہ کہتا ہے
میں چپ رہوں یہ تقاضا مرے وقار کا ہے