کھانا کھانے کے اسلامی آداب کیا ہیں؟
جس کھانے پر خدا کا نام نہیں لیا جاتا اس کو شیطان اپنے لیے جائز کر لیتا ہے۔
جس کھانے پر خدا کا نام نہیں لیا جاتا اس کو شیطان اپنے لیے جائز کر لیتا ہے۔
آپ طالب علم ہوں یا زندگی کے کسی اور شعبے سے تعلق رکھتے ہوں آپ کو اکثر مطالعے کی تیز رفتاری کی ضرورت رہے گی تاکہ کم از کم وقت میں کتاب سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکیں۔ بالفرض آپ کی موجودہ رفتار 250 النظر فی منٹ ہے تو چند ہفتوں کی مشق سے یہ رفتار 500 الفاظ فی منٹ تک پہنچ سکتی ہے اور نہ صرف آپ رفتار بڑھا سکیں گے بلکہ مضمون کے مواد کو بہتر طور پر سمجھ بھی سکیں گے اس سلسلے میں اس باب میں آپ کو کچھ طریقے بتائے جار ہے ہیں جس پر عمل کر کے آپ اپنے مطالعے کی رفتار اتنی بڑھا سکتے ہیں
ہم صرف اپنے بچوں کی فکر کیوں کرتے ہیں؟ کیا ہر بار پہلی پوزیشن لینا ہی کامیابی کی علامت ہے؟ ہم نے بچوں کو نبر گیم کی دوڑ میں لگا کر کیا نقصان اٹھایا؟ کیا ہم بچوں کو دوسروں کی ترقی اور خوشی برداشت کرنا سکھا رہے ہیں؟ والدین اور اساتذہ کے لیے ایک فکر انگیز تحریر
ایک دفعہ مکہ شریف میں قحط پڑگیا۔اور لوگ بھوکے مرنے لگے۔بارش نہ ہونے کی وجہ سے فصلیں سوکھ گئیں جھاڑیاں اور گھاس بالکل خشک ہوکر رہ گئے ۔بکریاں بھوک کی تاب نہ لاکر بہت دبلی ہوگئیں۔
اپنی عمر کے ابتدائی سالوں میں ہمارے پیارے نبیﷺ نے بہت ہی دکھ اٹھائے، پیدا ہوئے تو والد فوت ہوچکے تھے، پھر والدہ اور پھر دادا کا انتقال ہوگیا۔
پھر انہوں نے اونٹ کی مہار پکڑی اور شہر کو چلے گئے۔ان کے جانے کے بعد ہم نے سوچا کہ ہم تو اس شخص کو جانتے تک نہیں اور وہ ہمارا قیمتی اونٹ قیمت دیے بغیر لے گیا۔کیا معلوم اب اونٹ کی قیمت وصول ہوتی ہے یا نہیں۔
گوتم بدھ کون تھا؟ گوتم نے نروان پانے کے لیے کیا کیا ریاضتیں کیں؟ گوتم کی تعلیمات کیا ہیں؟
انسان بڑی بڑی مشکلات کا سامنا اپنے ارادے کی قوت سے کرلیتا ہے ۔ آئیے جانتے ہیں کہ دنیا کے عظیم انسان ارادےکی پختگی کو کتنی اہمیت دیتے تھے۔ پختہ ارادی اور عزم صمیم سے متعلق چند اہم اور خوب صورت اقوال زریں دیکھتے ہیں!
فتح مکہ کے موقع پر قریش کے لوگ ڈرے اور سہمے ہوئے تھے کیونکہ اس سے پہلے فاتحین جب کسی علاقے کو فتح کرتے تو ان کے مردوں کو قتل کروادیتے اور ان کی عورتوں کو اپنی لونڈیاں بنا لیتے تھے۔ لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا!
بچے شفقت،محبت اور پیار کے مستحق ہیں۔۔۔رسول اللہ علیہ السلام نے بچوں سے شفقت نہ کرنے والے سے برات کا اعلان کیا۔۔۔جدید نفسیات نے بچوں سے شفقت کا حق کب تسلیم کیا؟