تلاش
میں تجھے ڈھونڈنے نکلا ہوں مری جان نظر
جانتا ہوں کہ تری راہ گزر کون سی ہے
دیکھتا بھی ہوں کہ تو پاس سے گزری ہے مرے
پر جو چھونے کو بڑھوں تجھ کو
تو یہ تند ہوا
راہ میں اک کڑی دیوار سی بن جاتی ہے
کس طرف جاؤں
کوئی نقش کف پا بھی نہیں
ان فضاؤں میں فقط تیری مہک پاتا ہوں
راہ بھولا ہوں کچھ ایسا
کہ گھنے جنگل میں
اب جو میں خود کو بھی ڈھونڈوں تو نہیں پا سکتا