سانسوں کے بندھن

سجا سجایا یہ گھر سلیقے کی ساری چیزیں
تمام کمروں میں کس قرینے سے سج رہی ہیں
یہ بند الماریوں میں رکھی ہوئی کتابیں
یہ ٹیلی ویژن یہ ریڈیو یہ فریج یہ صوفے
یہ میز کرسی یہ نرم بستر
یہ بستروں کی گداز راتیں
حسین صبحیں
یہ میری بیوی یہ میرے بچے
یہ ساری آسائشیں یہ رسمیں
یہ سارے رشتے یہ سارے بندھن
میں جن کی سانسوں میں بس رہا ہوں
یہ سب تو میرے ہیں میں کہاں ہوں