تفسیر
میں یوسف ہوں مجھے بھی بھائیو
کنویں میں پھنکواؤ
کہ میں نے خواب میں دیکھے ہیں
سورج چاند اور تارے
مجھے کنویں میں پھنکواؤ
کہ مجھے کو قافلے والے بھرے بازار میں بیچیں
مجھے پھر قید میں ڈالے
وہ جس کو مجھ سے رغبت ہے
مجھے جب قید میں ڈالے
تو میں خوابوں کی تعبیروں سے
پھر وہ مرتبہ پاؤں
کہ ملکوں کے خزانوں کا محافظ میں بھی کہلاؤں
میں جب دیکھوں تمہیں پہچان لوں
پر تم نہ پہچانو
میں یوسف ہوں مجھے بھی بھائیو
کنویں میں پھنکواؤ