تاج محل

ہے کنارے یہ جمنا کے اک شاہکار
دیکھنا چاندنی میں تم اس کی بہار
یاد ممتاز میں یہ بنایا گیا
سنگ مرمر سے اس کو تراشا گیا
شاہجہاں نے بنایا بڑے شوق سے
برسوں اس کو سجایا بڑے شوق سے
ہاں یہ بھارت کے محلات کا تاج ہے
سب کے دل پہ اسی کا سدا راج ہے
اس کی کاری گری ہے بڑی بے مثال
واقعی ہے زمانہ میں یہ لا زوال
ایک شفاف آئینہ سمجھوں نہ کیوں
اس کو نرگس کا گلدستہ کیوں نہ کہوں
کیا مٹائے گا نقش اس کے کیسے کوئی
تاج حافظؔ جی کیوں کر بنائے کوئی