سورج

سورج کے دم سے بچو دنیا میں ہے اجالا
سورج نہ ہو تو چہرہ دنیا کا ہوگا کالا
سورج میں مادے کی حالت پلازمہ ہے
پوچھو یہ آج ہم سے کیسی ہے اور کیا ہے
ہاں گیس سے زیادہ ہلکی پلازمہ ہے
بچو یہ تیز گرمی کی خود ہی رہنما ہے
سورج کی روشنی سے بنتا ہے بھاپ پانی
لیتی ہے جنم بچو بادل کی پھر کہانی
اک سرخ شعلہ بن کر سورج دہک رہا ہے
سورج کی روشنی سے چندا چمک رہا ہے
سولر ہیٹروں کو سورج نے دی حرارت
سورج کی پیڑ پودوں پہ ہوتی ہے عنایت
حافظؔ یہ شام کو جو چہرہ ہے خود ہی فق ہے
سورج کے ڈوبنے سے آکاش پر شفق ہے