سنا رہے ہیں وہ یوں اعتبار کے قصے

سنا رہے ہیں وہ یوں اعتبار کے قصے
خزاں کے دور میں جیسے بہار کے قصے


کہیں گے ہم بھی کبھی انتظار کے قصے
تمہارا پیار شجر اور پیار کے قصے


اداس لہجے میں کچھ شعر ہیں جو رومانی
انہیں سمجھنا کہ سب ہیں ادھار کے قصے


دلوں کی تہ میں صدا اشک ابلتے رہتے ہیں
ہر ایک صحرا میں ہیں آبشار کے قصے


یہ سوچ کر ہی انہیں نظم کر لیا میں نے
قرار دیں گے دل بے قرار کے قصے