Sandeep Shajar

سندیپ شجر

سندیپ شجر کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    خواہشوں کا مقام تھوڑی ہے

    خواہشوں کا مقام تھوڑی ہے دل کا کوئی نظام تھوڑی ہے عمر ہے یہ مرض بھی ہونا ہے اب کوئی روک تھام تھوڑی ہے یوں ہی بس ہاں میں ہاں ملاتے ہیں آپ کا احترام تھوڑی ہے شاعری بے لباس اف توبہ بزم ہے یہ حمام تھوڑی ہے داد و تحسین سب اسی کی ہے میرا خود کا کلام تھوڑی ہے

    مزید پڑھیے

    اک نظر دیکھ لے تو ادھر زندگی

    اک نظر دیکھ لے تو ادھر زندگی کیسے ہوتی ہے تجھ بن بسر زندگی اک صدی کی طرح عمر گزری مری زندگی تھی مگر مختصر زندگی ہاتھ سے ہاتھ چھوٹا ہے جب سے ترا ڈھونڈھتا ہوں تجھے در بدر زندگی روح سے دل سے رشتہ رہا ہی نہیں لوگ جیتے رہے جسم بھر زندگی سانس بوجھل ہوئی جسم بھی تھک گیا موت بولی کہ چل ...

    مزید پڑھیے

    کیوں کسی نے تمہیں روکا تو نہ تھا آ جاتے

    کیوں کسی نے تمہیں روکا تو نہ تھا آ جاتے اور انجان بھی رستہ تو نہ تھا آ جاتے اس سے پہلے یہ بہانہ تو نہ تھا آ جاتے درمیاں اپنے زمانہ تو نہ تھا آ جاتے وہم ہے آپ کا ایسا تو نہ تھا آ جاتے بزم میں غیر کا چرچا تو نہ آ جاتے حال بیمار بھی اچھا تو نہ تھا آ جاتے زخم مجھ پر کوئی تازہ تو نہ تھا ...

    مزید پڑھیے

    سنا رہے ہیں وہ یوں اعتبار کے قصے

    سنا رہے ہیں وہ یوں اعتبار کے قصے خزاں کے دور میں جیسے بہار کے قصے کہیں گے ہم بھی کبھی انتظار کے قصے تمہارا پیار شجر اور پیار کے قصے اداس لہجے میں کچھ شعر ہیں جو رومانی انہیں سمجھنا کہ سب ہیں ادھار کے قصے دلوں کی تہ میں صدا اشک ابلتے رہتے ہیں ہر ایک صحرا میں ہیں آبشار کے قصے یہ ...

    مزید پڑھیے

    عشق میں ہو کے تر بہ تر جانا

    عشق میں ہو کے تر بہ تر جانا دل کی خواہش ہے تجھ پہ مر جانا عشق یہ ہے نہیں تو پھر کیا ہے میرا چھونا ترا نکھر جانا تجھ کو دیکھے تو پھر یہ لازم ہے چاند کے چہرے کا اتر جانا یہ مرا دل ہے سنگ مرمر سا چاندنی بن کے تم بکھر جانا تو محبت کا آشیانہ تھا چھوڑ کر تجھ کو اے شجرؔ جانا

    مزید پڑھیے

تمام