سکوں مل گیا ہے قرار آ گیا ہے

سکوں مل گیا ہے قرار آ گیا ہے
کسی پر ہمیں اعتبار آ گیا ہے


قفس میں بھی کیسی بہار آ گئی ہے
قفس میں جو ذکر بہار آ گیا ہے


ان آنکھوں کو دیکھا ہے مخمور جب سے
ان آنکھوں میں بھی کچھ خمار آ گیا ہے


ملا ہے دم صبح شبنم نے غازہ
یہ کیوں روئے گل پر نکھار آ گیا ہے


منورؔ کو دیکھا تو کچھ لوگ سمجھے
سر بزم اک بادہ خوار آ گیا ہے