دل کو ممنون تمنا نہ کرو

دل کو ممنون تمنا نہ کرو
یہی اچھا ہے کہ اچھا نہ کرو


ہم تو ہر چوٹ کو انگیز کریں
تم کوئی بات گوارا نہ کرو


مرگ و ہستی میں کشاکش ہوگی
نغمہ و حسن کو یکجا نہ کرو


روشنی حد سے زیادہ نہ بڑھے
سامنے میرے اندھیرا نہ کرو


اے منورؔ نہ کرو پیش عوام
میرے اشعار کو رسوا نہ کرو