صبح دم کا مزا نہیں لیتے
صبح دم کا مزا نہیں لیتے
لوگ تازہ ہوا نہیں لیتے
جھوٹ کا آسرا نہیں لیتے
درد والے دوا نہیں لیتے
برسر اقتدار ہوں کب سے
لوگ کیوں فائدہ نہیں لیتے
کون جانے وہ دل سے دیتا ہو
ہم کسی کی دعا نہیں لیتے
بے جھجھک اب ملا کرو ہم سے
آج کل ہم دوا نہیں لیتے
جن کے روشن ضمیر ہوتے ہیں
دور سے ذائقہ نہیں لیتے
عشق ہوتا ہے اپنے بوتے پر
عشق میں مشورہ نہیں لیتے