رات اچھا لگا

رات اچھا لگا
چاند تم سا لگا


آ گیا جس پہ دل
کون کیسا لگا


ہیر رانجھا لگی
ہیر رانجھا لگا
جس کسی سے ملے
کم زیادہ لگا


خود کو پہچانتے
اک زمانہ لگا


اپنی اپنی نظر
کون کیسا لگا


کچھ پکڑ میں نہیں
سب ہوا سا لگا


کھیل کھیلا کوئی
گھر کسی کا لگا


بسکہ رستا رہے
زخم ایسا لگا


کل کی چھوڑو میاں
آج کیسا لگا


تم مرے ہو گئے
وقت کتنا لگا


جب کہ تیراک تم
پار میں جا لگا


شخص عاصیؔ فضول
شاعر اچھا لگا