افسانہ

رمزمحبت

اس نے ڈاکٹر مارتھا کے کلینک سے باہر نکل کر ایک نظر ہر طرف بچھی برف کی سفید چادر پر ڈالی اور تیز تیز قدم اٹھاتی سڑک پہ چلتے اجنبی ہجو م کا حصہ بن گئی! پردیس کی فضاؤں میں گھلی اجنبیت اور ان سرد ہواؤں میں لپٹا، وجود کو تھپکتا تنہائی کا دکھ ۔۔۔۔ جب اسے لگا کہ لوگوں کی اجبنیت سے زیادہ ...

مزید پڑھیے

بارش کے اس پار

کن من کن من برستی بوندیں اسے اچھی لگتیں تھیں مگر۔۔۔۔۔! تیز موسلا دھار بارش اسے عجیب سی بے چینی میں مبتلا کر دیتی تھیں ۔ وہ ایک توانامرد تھا ۔ باہمت اور جوان ۔۔! اپنے حوصلوں سے پہاڑ کو مٹی میں بدل دینے والا ۔۔۔! وہ آسمان سے برستے پانی سے ڈرتا نہیں تھا مگر اسے برستا دیکھ کر چونک پڑتا ...

مزید پڑھیے

روح کا سفر

آسما نی پردوں پر ، رائل بلیو لہروں میں ، سفید پتو ں کی باتیں ، جب نیلے بیڈ پہ بچھے ریشمی رائل بلیوبستر کے مو تیا پھو لو ں سے ہوتیں تووہ الما ری کے قریب بچھی آسما نی رگ پہ آ بیٹھتی ، اور بلیو کْشن سے ٹیک لگا کر ان کی چھیر چھاڑ سْنتی اور دیکھتی رہتی۔ یہ سب با ظاہر بے جا ن ہیں ، مگر زندہ ...

مزید پڑھیے

رات کی رانی

بہار کی قاتلانہ ہوا یوں محو رقص تھی کہ باغ کے تمام درخت، پودے، پتے، شاخیں بھی ان کے ہمراہ ناچ رہے تھے۔ پھولوں پہ دیوانگی کا عاشقانہ عالم طاری تھا، جو چھپائے نہیں چھپتا۔۔۔ اک اک پھول کی خوشبو اپنا حسن بکھرا چکی تھی، اور اب یہ چھوٹے چھوٹے عشق مل کر اک بڑے عشق کی طرف بڑھ رہے تھے۔ ...

مزید پڑھیے

کامو فلیگ

میں اپنی پہلی شادی کا کارڈ بہت خوشی خوشی اسے دینے گیا تھا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھاکہ وہ صاف انکار کر دے گا صاف انکار۔۔۔ میرے ذہن میں کئی طرح کے خیال آئے مگر کسی گمان کسی وسوسے پہ یقین نہیں آتا تھا کیوں کہ وہ میرااتنا پرانا یار تھاکہ کوئی پردہ باقی رہ نہیں گیا تھا۔ انکاری جملہ ...

مزید پڑھیے

بانیہ

یہ بہت حسین خنک و نم رات تھی ۔ ستارے آسمان پر مسکرا رہے تھے ۔ چاند آسما ن پر اور زمین پر بہت دن بعد آیا تھا۔ سو مست مسرور سے نیم سفید بادل اس کے گرد مدھر رومانوی رقص میں اِترا رہے تھے۔ وہ چاند تھا اپنی مستی میں مست ، نازاں ۔کہ چاہے جانے کا بھی تو اک الگ ہی نشہ ہے جس کا خمار اْترے ...

مزید پڑھیے

گرھیں

تب میرا دل چاہاکہ میں اپنے بال کھول کر تمہاری گود میں سر رکھ لوں اور آنکھیں بند کر کے کسی ایسے نگر چلی جاؤں جہاں کچھ دیر کے لئے یہ بے تکی سماجی حد بندیاں نہ ہوں۔۔۔ جہاں مجھے چھو لینے سے میں ناپاک نہ ہوں بلکہ معطر ہو جاؤں اور میری خوشبو و رنگ سارے عالم میں پھیل جائے، میرے چھوئے ...

مزید پڑھیے

ساتویں سمت

وہ اپنی رُوح تلاش کرتی پھر رہی تھی، جس کا اس نے سودا کیا تھا، یا جو کہیں کھوئی تھی۔ گول گپا چہرہ، بھرے بھرے گالوں پہ سیاہ بڑی بڑی اداس آنکھیں جن کی اداسی چھپانے کے لیے وہ کا جل سے اُوپر نیچے لکیریں بنایا کرتی تھی۔ سرخ انگاروں جیسے بھرے پُرکشش ہونٹ جن پر وہ سوٹ کے ساتھ میچنگ لپ ...

مزید پڑھیے

حدت

دھو پ کی تپش سے، سورج کی گرمی سے، اوزون کیے شگا ف سے ، انسانو ں کے رویوں سے، مخلو ق کے سلو ک سے بر ف پگھل پگھل کر نجا نے کب سے اپنا سفر شروع کر تی ہے۔ کہاں کس سے جھو لتی ہے، کہا ں کس کو چومتی ہے، کہا ں اس کا دم بے دم ہو جا تا ہے، اور کہا ں کس کی با ہو ں میں سو جاتی ہے۔اور پھرنجا نے وہ کب ...

مزید پڑھیے

د ستخط

وہ نشے میں د ھت مسلسل رم پیے جا ر ہا تھا۔ پا ر ٹی ختم ہو چکی تھی۔ سب ر قص و سر و ر سے مد ہوش جا چکے تھے۔ایک وہ اور ایک لڑ کا جو اس کا سا تھ د ے ر ہا تھا۔۔۔ وہ خو د تو ریڈ بئیر تک محد و د تھا اور بہت کم لے ر ہا تھا مگر اپنے با س کا ساتھ زر خر ید غلا م کی طر ح سے دے ر ہا تھا۔ بس ایک بار ۔۔۔ ایک ...

مزید پڑھیے
صفحہ 74 سے 233