ٹوٹی شاخ کا پتّہ
کار تیزی سے بورگھاٹ کی پہاڑیوں سے گزرتی جا رہی تھی۔رئیسہ کار کی پچھلی سیٹ پر لیٹی ہچکولے کھا رہی تھی۔اس کی آنکھیں کسی اندرونی درد کا اظہار کر رہی تھیں۔آگے ڈرائیور کی سیٹ پر شہزاد بیٹھا تھا۔ ’’شیزو!‘‘ اس نے بے اختیار آواز دی، ’’اورکتنا راستہ باقی ہے؟‘‘ شہزاد نے شاید اس کی ...