افسانہ

اپنا گوشت

امی کےکہنے پر ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ گیا تھا لیکن کھانے کی اشتہا بالکل نہیں تھی۔ بڑے ابو کے بارے میں بس کچھ دیر پہلے خبر ملی تھی۔ مجھ پر عجیب سکتہ طاری ہوا۔ یوں لگا جیسے دل بیٹھ گیا ہو۔ اندرون میں کوئی عمارت گرتی چلی جارہی ہو۔ چہرے پر خون سمٹ آیا۔ عجیب وحشت آگئیں لمحات تھے۔ پی ...

مزید پڑھیے

شکنجہ

’’میرا بچہ۔۔۔میرا بچہ۔۔۔‘‘ دفعتاً فضا میں چیخ بلند ہوئی۔ پلیٹ فارم پر یہاں سے وہاں تک ہنگامہ مچ گیا۔ لوگ بے تحاشہ مغرب کی جانب لپکے۔ بھیڑ کے درمیان ایک ادھیڑ آدمی اپنے سینے پر ہاتھ مارتے ہوئے، ’’میرا بچہ۔۔۔ میرا بچہ۔۔۔‘‘ کی رٹ لگائے ہوئے تھا۔ اس کی آنکھیں جن میں خوف و ...

مزید پڑھیے

سرخ اپارٹمنٹ

ابھی ابھی اس کی نظر دور سے آتی ہوئی کار کے شیشے سے جھانکتے ہوئے دیرینہ رفیق عامر کے چہرے پر پڑی تھی۔ مسکراتے ہوئے چہرے پر عجیب اپنائیت تھی۔ اس کے پاؤں ڈگمگائے تھے۔ آنکھوں کے آگے اندھیرا چھانے لگا تھا۔ لیکن اس نے جسم کی ساری قوت صرف کر کے اپنے آپ کو سنبھال لیا تھا۔ وہ ...

مزید پڑھیے

تیسرا آدمی

دونوں ٹرک، سنسان سڑک پر تیزی سے گزرتے رہے! پتمبر روڈ، مشرق کی طرف مڑتے ہی ایک دم نشیب میں چلی گئی ہے اور جھکے ہوئے ٹیلوں کے درمیان کسی زخمی پرندے کی طرح ہانپتی ہوئی معلوم ہوتی ہے۔ رات اب گہری ہو چکی ہے اور آغازِ سرما کی بچری ہوئی ہوائیں چل رہی ہیں۔ دونوں ٹرک ڈھلوان پر کھڑ کھڑاتے ...

مزید پڑھیے

تانتیا

کرفیو کی رات تھی۔ پت جھڑ کی تیز ہوائیں سسکیاں بھررہی تھیں۔ ویران گلیوں میں کتے رو رہے تھے۔ کیسانوا ہوٹل خاموشی میں اونگھتا ہوا نظر آرہا تھا۔ رقص گاہ کے ہنگامے سرد تھے۔ جام منہ اوندھائے پڑے تھے۔ باورچی خانے کی چمنی سے نہ دھواں نکل رہا تھا ، نہ چنگاریاں اڑ رہی تھی۔ باہر گلی میں ...

مزید پڑھیے

فور سیپس

بالی گنج روڈ پر ایک شخص سیاہ کارڈیگن پہنے تنہا کھڑا بس کا انتظار کر رہا ہے۔ تین ماہ قبل اس نے اپنی پرانی تین منزلہ عمارت سے کو د کر خود کشی کرنے کی کوشش کی تھی اور نیچے سڑک پر معلق بجلی کے تار کے سبب ناکام رہا تھا جس نے اسے نیچے فٹ پاتھ سے بارہ فیٹ اوپر روک لیا تھا۔ تار سے نیچے گر کر ...

مزید پڑھیے

خدا کے بندے

دس کا گجر بجتے ہی آتمائیں برجوں، گنبدوں اورکنگوروں سے اتر آتیں۔ وہ غیر مستعمل گرجا گھر کے ہر تاریک اور نیم تاریک گوشے پر قبضہ جما لیتیں۔ ’’انسانوں کا کیا حال ہے؟‘‘ وہ آپس میں دریافت کرتیں۔ بھوت اگر بد صورت ہوتے تو چڑیلوں کے بال ان کے کولھوں پر گرے ہوئے ہوتے۔ انہیں آتماؤں کا ...

مزید پڑھیے

لیمپ جلانے والے

(تم سفر کے بارے میں سوچ کیسے سکتے ہو؟ ایک نئی دنیا کے لیے خود کو تیار کرلو۔ ابھی بہت کچھ ہونا ہے۔ ابھی امکانات نے اپنے تمام دروازے کھولے ہی کہاں ہیں۔ لیمپ پوسٹ) گلی سے نکلتے ہی نکڑ پر ایک آ ہنی لیمپ پوسٹ واقع ہے جس پر پرانے وقتوں میں کبھی کیروسین تیل کا لیمپ جلا کرتا ہوگا۔ اب وہ ...

مزید پڑھیے

دو سارس کی اوڈیسی

دنیا پر جنگ کے بادل منڈلا رہے تھے جب چلکا جھیل کے پانی پر کھڑے دو سارس نے وقت سے قبل سائبیریا لوٹنے کا فیصلہ کیا۔ ’’جنگ کے اسلحے بہت زیادہ بیچے جا چکے ہیں،‘‘ نر سارس نے کہا۔’’اب ایک بڑی جنگ کا ہونا لازمی ہے تاکہ یہ اسلحے ختم ہو جائیں ورنہ سمندر پار ہتھیار بنانے کے سارے ...

مزید پڑھیے

خدا کا بھیجا ہوا پرندا

یہ پرانا اسٹیشن جس کی محرابوں سے آج بھی چمگادڑیں لٹکتی ہیں، میں نے ہمیشہ اس کے باہر سن رسیدہ بدھ رام کو اپنا انتظار کرتے پایا ہے۔ مگر اس سے پہلے میں آپ کو اس شہر میں آنے کا مقصد بتا دوں۔ پچیس برس پہلے میرے دادا جان اس اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر فسادیوں کے ذریعے مار ڈالے گئے۔ یہ میری ...

مزید پڑھیے
صفحہ 28 سے 233