افسانہ

دوسرے آدمی کا ڈرائنگ روم

سمندر پھلانگ کر ہم نے جب میدان عبور کئے تو دیکھا کہ پگڈنڈیاں ہاتھ کی انگلیوں کی طرح پہاڑوں پر پھیل گئیں۔ میں اک ذرا رکا اور ان پر نظر ڈالی جو بوجھل سر جھکائے ایک دوسرے کے پیچھے چلے جارہے تھے۔ میں بے پناہ اپنائیت کے احساس سے لبریز ہو گیا۔۔۔ تب علیحدگی کے بے نام جذبے نے ذہن میں ایک ...

مزید پڑھیے

جنت

اس واقعہ کے بعد میرے وِژن میں ایک عجیب سی تبدیلی آگئی ہے۔ میں جب کسی چیز کو دیکھتا ہوں تو وہ ویسی نظر نہیں آتی جیسی کہ بظاہر دکھائی دیتی ہے۔۔۔ اس چیز میں چھپا ہواکچھ اور ہوتا ہے۔۔۔ اور وہ جو کچھ اور ہوتا ہے اس کا کیا مطلب ہوسکتاہے۔ میں ٹھیک طرح سے بیان نہیں کرسکتا۔ وہ واقعہ مردہ ...

مزید پڑھیے

خشت و گل

نوح کی کشتی میرے گھر کی دیوار کے ساتھ آلگی ہے۔ اور اب دھیرے دھیرے بڑھتی ہوئی صدر دروازے تک آرہی ہے۔۔۔ اس میں وہ سب کچھ موجود ہے جو نوح لے کر چلے تھے۔۔۔ ایک ایک کرکے تمام چیزیں اتارلی جائیں گی اور اس کے بدلے میں وہ سب کچھ لاد دیا جائے گا جو ہم نے دہلیز پر اکٹھا کر رکھا ہے۔۔۔ سب کچھ ...

مزید پڑھیے

سرنگ

گہری تاریکی اور مکمل خاموشی تھی۔۔۔ سارے احساسات نیند میں ڈوبے ہوئے تھے۔ کہیں کچھ نہیں رہا تھا۔۔۔ یہ کیفیت کب سے تھی۔ یاد نہیں آرہا تھا۔ اس سے پہلے کیا تھا۔۔۔ اس کا بھی علم نہ تھا۔ پھر جیسے کسی ہیولے کی طرح زمین پر اترنے کااحساس ہوا۔ اور لگا کہ پیٹھ زمین سے لگتی جارہی ہے۔ دور ...

مزید پڑھیے

بے ڈھنگا

نوری نے ماچس کی ڈبیا ہلائی ،تو ابھی اس میں اچھی خاصی تیلیاں موجود تھیں۔اس نے ٹیڑھی میڑھی لکڑیاں درست کرتے ہوئے سوچا کہ ان سے کچھ دن چولھا گرم رکھا جا سکتا ہے ۔اس نے ایک تیلی مسالے پر رگڑی تو جیسے سورج روشن ہونے لگا۔ نوری نے ایک امید بھری نگاہ افق پر ڈالی ، لکیر گلابی ہونے لگی ...

مزید پڑھیے

آئی ایم سوری ژندی جان!

’’ژندی جان!۔۔۔آئی ایم سوری یار!۔۔۔میں کہانی بھول گیا تھا۔جب یاد آئی تو بہت دیر ہو چکی تھی۔۔۔خیر تم اس بات کو چھوڑواور کہانی سنو!۔۔۔زرد کلغی والے مرغ کی کہانی۔ ایک پنجرے میں کئی مرغ اور مرغیاں رہتے تھے۔پنجرہ بہت بڑا تھا۔اتنا بڑا کہ اس کی سلاخیں نظر نہ آتی تھیں۔سلاخیں نظر نہ ...

مزید پڑھیے

مکروہ

بدبودار، بد مزہ اور جان لیوا حد تک مکروہ گوشت کے بے ہنگم لوتھڑے اور سڑاند سے لبریز تہہ دار جھلی کو زبان سے سہلاتے ہوئے اسے محسوس ہوا جیسے کریہہ رقیق مادے کے ننھے ننھے چشمے پھوٹ کر زبان کی پھسلن میں آسانی پیدا کرنے لگے ہیں۔ آج اپنے دل میں کراہت نہ پا کر شاید پہلی مرتبہ اس پر یہ ...

مزید پڑھیے

کتبے کے نیچے

پھپھو نے میرو مسلی کو بکرا بنے دیکھ کر، ایک ہی وارمیں اس کا سر کھول دیا تھا پھروہ بی بی کو مکوں،تھپڑوں اور ٹھڈوں سے نیلو نیل کر کے بھی مطمئن نہ ہوئیں تو بالوں سے گھسیٹ گھسیٹ کر دیوار سے پٹختی رہیں۔ بڑا کمرہ دیر تک ان کی بے ترتیب سانسوں سے تھرتھراتا رہا۔جب سانس کچھ بحال ہوئی تو ...

مزید پڑھیے

ذرا ہور اوپر

نواب صاحب نوکر خانے سے جھومتے جھامتے نکلے تو اصلی چنبیلی کے تیل کی خوشبو سے ان کا سارا بدن مہکا جا رہا تھا۔ اپنے شاندار کمرے کی بے پناہ شاندار مسہری پر آ کر وہ دھپ سے گرے تو سارا کمرہ معطر ہو گیا۔۔۔ پاشا دولہن نے ناک اٹھا کر فضا میں کچھ سونگھتے ہی خطرہ محسوس کیا۔ اگلے ہی لمحے وہ ...

مزید پڑھیے

کوئلہ بھئی نہ راکھ

رات تاریک ہے، میرے نصیب کی طرح۔۔۔ آسمان پر اکا دکا ستارے ٹمٹمارہے ہیں۔ ان کا میرے آنسوئوں سے کیا مقابلہ؟ میری آنکھوں میں تو ان گنت ستارے جھملارہے ہیں، جھلملاتے ہی رہتے ہیں۔ کتنے دن ہو گئے میری آنکھوں نے مسکرانا چھوڑ دیا ہے۔۔۔؟ ایسا معلوم ہوتا ہے ہنسی سے میری شناسائی ہی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 10 سے 233