سوچو ایسا ہوا تو کیا ہوگا

سوچو ایسا ہوا تو کیا ہوگا
میں ہی تنہا ہوا تو کیا ہوگا


پیار کر لوں مگر مجھے ڈر ہے
پھر سے دھوکا ہوا تو کیا ہوگا


مرض یہ لا علاج لگتا ہے
میں نہ اچھا ہوا تو کیا ہوگا


لوگ کرتے ہیں پیار جسموں سے
تو بھی ان سا ہوا تو کیا ہوگا


ٹوٹ کر جو بکھر گیا سوچو
گر وہ شیشہ ہوا تو کیا ہوگا


تم مجھے منع کر تو لو گے پر
میں نہ مجھ سا ہوا تو کیا ہوگا


سوچتا ہوں میں چھوڑ دوں دنیا
پر نہ اس کا ہوا تو کیا ہوگا