سوچا تھا دل کو خوش نما کرتے
سوچا تھا دل کو خوش نما کرتے
کوئی تو کام ہم نیا کرتے
میں نے سوچا یہ تھا کہ ہم دونوں
اک شجر ساتھ میں ہرا کرتے
دھوپ بارش کو چھوڑ کر کے تم
شعر کچھ اس پہ بھی کہا کرتے
اس کے آنے سے پہلے ہم سب سے
صرف تکلیف میں ملا کرتے
گھر پہنچنے کے بعد ہم دونوں
نام اللہ کا لیا کرتے