ہر تعلق مٹاتے ہوئے

ہر تعلق مٹاتے ہوئے
خود سے وعدہ نبھاتے ہوئے


اک برس ہو گیا ہے تمہیں
میرے دل کو دکھاتے ہوئے


یاد ہے کیا کہو گے مجھے
اپنی جانب بلاتے ہوئے


میرا کردار مر جاتا ہے
اک کہانی بناتے ہوئے


آ گیا ہوں بہت دور میں
صبح کو شب بتاتے ہوئے


تم بھی دیر و حرم میں چلو
داغ دل کو مٹاتے ہوئے