شہر سے دور
آؤ دور چلیں
پیپل کی ہری ہری چھاؤں میں
بیٹھ کے دل بہلائیں
شہر کی اس گہما گہمی میں اب تو جی گھبراتا ہے
رانی دیکھو اس نگری میں نہ کوئی کرشن نہ رادھا ہے
یہ تو شہر ہے پیاری
کاروباری دنیا ہے
من سے خالی تن والے ہیں
دھن ہی ان کا گہنا ہے
جھوٹی رسمیں جھوٹے بندھن جھوٹا ان کا پیار
کاروباری ذہنوں والے ہوتے ہیں خونخوار
دھن دولت میں تول کے دیکھیں
ہر نردھن کا پیار
شہر میں کیا رکھا ہے
آؤ دور چلیں
ہرے بھرے کھیتوں میں چل کے اپنے زخم سئیں
دور کہیں مندر کے پیچھے بیٹھ کے دل بہلائیں
دور کہیں پیپل کے نیچے من کی جوت جگائیں
آؤ غم کو بھول بھی جائیں
آؤ شہر سے دور چلیں