نیا سال
نئے سال کی یوں خوشی ہم منائیں
کہ روٹھے ہوؤں کو گلے سے لگائیں
گئے سال کے سارے غم بھول جائیں
نیا سال آیا نئے گل کھلائیں
ستاروں سے دھرتی کا دامن سجائیں
نظاروں کو تصویر جنت بنائیں
رہے راج دھرتی پہ اب شانتی کا
نہ چھائیں کہیں جنگ کی اب گھٹائیں
مٹانا ہے ہم کو کدورت دلوں سے
ہر اک سمت سے آئیں بس یہ صدائیں
ہمیں پاسباں کل بنیں گے وطن کے
کریں عہد جو بھی وہ کر کے دکھائیں
نیا سال یا رب مبارک ہو سب کو
نئے روز و شب سب کو ہی راس آئیں
نئے سال کی یوں کریں پیشوائی
غموں کو بھلا کر فقط مسکرائیں
اسی گلستاں کے ہیں سب پھول جوہرؔ
کھلیں مسکرائیں ہنسیں اور ہنسائیں