سبھی مے کش توازن کھو رہے ہیں

سبھی مے کش توازن کھو رہے ہیں
خدا سے بے تکلف ہو رہے ہیں


کسی کی آنکھ بنجر ہو گئی ہے
کسی کے اشک برتن دھو رہے ہیں


کہیں پر سوگ واجب ہو رہا ہے
کسی کے فرض پورے ہو رہے ہیں


ہمیں دھوکہ ملا دھوکہ ہی دیں گے
جو کاٹا ہے وہ آگے بو رہے ہیں


بہت پرہیز برتا جا رہا ہے
مرے زخموں کو ناخن رو رہے ہیں