سب سے آسان جس کا ٹھکانا لگا

سب سے آسان جس کا ٹھکانا لگا
پاتے پاتے اسے اک زمانہ لگا


سیکڑوں وار خالی گئے دوستو
تب کہیں جا کے دل پر نشانہ لگا


سر ہے تسلیم خنجر چلا دیجئے
تیر کا کیا بھروسہ لگا نہ لگا


اس لئے ایک مدت سے آباد ہوں
شہر تیرا مجھے عاشقانہ لگا


اپنی معصومیت کے سبب دوستو
ہوش والوں سے بہتر دوانہ لگا


تیرے محلوں کی رونق سے بڑھ کر مجھے
ایک درویش کا آستانہ لگا