ساتھ دیں لوگ پھر بھی تنہائی

ساتھ دیں لوگ پھر بھی تنہائی
یعنی میں اور میری تنہائی


مجھ کو خود سے سوال کرنے ہیں
مجھ کو دے دو نہ تھوڑی تنہائی


تو اکیلا کہاں ہے میں ہوں نا
مجھ ث آ کر کے بولی تنہائی


میں بھی موجود اب نہیں خود میں
بھر چکی مجھ میں اتنی تنہائی


کس نے کی ہیں یہ بوتلیں خالی
پی گیا کون اپنی تنہائی