اگر ہم خود کو پہلے روک لیتے

اگر ہم خود کو پہلے روک لیتے
تو شاید سارے صدمے روک لیتے


وہ بوڑھی لاش پٹری پر نہ ملتی
جو اس کو گھر پہ بیٹے روک لیتے


جو تم میرے تھے تو جانا نہیں تھا
کسی جاتے کو کیسے روک لیتے


یہ بچے ہوٹلوں میں یوں نہ پھنستے
اگر جو ان کو بستے روک لیتے


اگر اک دوسرے سے یوں نہ لڑتے
تو ہم دشمن کے حملے روک لیتے