روشنی تھی تم تھے یا خود میرا سایا کون تھا
روشنی تھی تم تھے یا خود میرا سایا کون تھا
روز میرے خواب میں آ کر بکھرتا کون تھا
وہ تو رغبت ہو گئی ہے ناخدا تجھ سے مجھے
ورنہ تیری کشتیوں میں آتا جاتا کون تھا
مان لوں تیری کہ میں اک سنگ دل ہوں پر بتا
بن کے آنسو یہ مرے اندر پگھلتا کون تھا
شور سا اٹھا تھا مجھ میں خامشی کے باوجود
میرے اندر اے خدا میرے علاوہ کون تھا
مجھ سے پہلے کس کو میری منزلیں حاصل ہوئیں
دیکھنا ہے میرے پیچھے پیچھے چلتا کون تھا