رات پرانی لگتی ہے

رات پرانی لگتی ہے
بوڑھی نانی لگتی ہے


میں راجا ہوں سپنوں کا
اور وہ رانی لگتی ہے


جو میری سانسوں کی طرح
آنی جانی لگتی ہے


یاد آتی ہے جب اس کی
شام سہانی لگتی ہے


میں دیوانہ لگتا ہوں
وہ دیوانی لگتی ہے


دل جب ٹوٹنے لگتا ہے
دنیا فانی لگتی ہے


شاعری آپ کی اے حافظؔ
اپنی کہانی لگتی ہے