راہ تخیل

خوشبو کو بھی خیال دوں
تتلی کے رنگ اجال دوں
قرطاس کی زمین کو
پر نور خد و خال دوں


مٹھی میں بھر کے کہکشاں
تیری طرف اچھال دوں


میٹھی سی تیری یاد کو
شیرینیٔ جمال دوں
قرطاس کی زمین کو
میں تیرا ہی خیال دوں


مٹھی میں بھر کے کہکشاں
تیری طرف اچھال دوں


خوابوں کی رہ گزر سہی
سوچوں کا قافلہ سہی
میں آمد رفیق کو
اک عکس با کمال دوں


مٹھی میں بھر کے کہکشاں
تیری طرف اچھال دوں