قومی زبان

غبار درد میں راہ نجات ایسا ہی

غبار درد میں راہ نجات ایسا ہی رہا ہے کوئی مرے ساتھ ساتھ ایسا ہی تو بھول پانے میں دشواریاں بہت ہوں گی کیا ہے پیار حد ممکنات ایسا ہی برس گزر گئے اس سے جدا ہوئے لیکن عجیب بین ہے موج فرات ایسا ہی اسے بھی اوس میں ڈوبا ہوا لگا تھا بدن مجھے بھی کچھ ہوا محسوس رات ایسا ہی میں جس سے خوف ...

مزید پڑھیے

ندی تھی کشتیاں تھیں چاندنی تھی جھرنا تھا

ندی تھی کشتیاں تھیں چاندنی تھی جھرنا تھا گزر گیا جو زمانہ کہاں گزرنا تھا مجھی کو رونا پڑا رت جگے کا جشن جو تھا شب فراق وہ تارہ نہیں اترنا تھا مرے جلال کو کرنا تھا خم سر تسلیم ترے جمال کا شیرازہ بھی بکھرنا تھا ترے جنون نے اک نام دے دیا ورنہ مجھے تو یوں بھی یہ صحرا عبور کرنا ...

مزید پڑھیے

حکمراں جب سے ہوئیں بستی پہ افواہیں وہاں

حکمراں جب سے ہوئیں بستی پہ افواہیں وہاں دن ڈھلے ہی بین کرتی ہیں عجب راتیں وہاں اک غروب بے نشاں کی سمت رستے پر ہوں میں خوف یہ درپیش ہوں گی کیسی دنیائیں وہاں بارہا دیکھی ہے ان کوچوں نے شب مستی مری آج بھی اک گھر کے بام و در شناسا ہیں وہاں کیا تجھے مسماریٔ دل کی خبر کوئی نہ تھی کس ...

مزید پڑھیے

خلا سا ٹھہرا ہوا ہے یہ چار سو کیسا

خلا سا ٹھہرا ہوا ہے یہ چار سو کیسا اجاڑ ہو گیا اک شہر رنگ و بو کیسا تمام حلقۂ خواب و خیال حیراں ہے سواد چشم میں آیا یہ ماہرو کیسا کبھی جو فرصت یک لمحہ بھی ملے تو دیکھ کہ دشت یاد میں بکھرا پڑا ہے تو کیسا اگرچہ شورہ ہی شورہ سب علاقۂ دل تجھے رکھا ہے مگر سبز و پر نمو کیسا سرائے دل ...

مزید پڑھیے

متاع پاس وفا کھو نہیں سکوں گا میں

متاع پاس وفا کھو نہیں سکوں گا میں کسی کا تیرے سوا ہو نہیں سکوں گا میں سدا رہے گا تر و تازہ شاخ دل پر تو فضول رنج کہ کچھ بو نہیں سکوں گا میں تو آنکھیں موند لے تو نیند آئے مجھ کو بھی تو جانتا ہے کہ یوں سو نہیں سکوں گا میں مجھے وراثت غم سے بھی عاق کر ڈالا یہ کیسا لطف کہ اب رو نہیں ...

مزید پڑھیے

رہ وفا میں رہے یہ نشان خاطر بس

رہ وفا میں رہے یہ نشان خاطر بس بغیر نام ہو مذکور ہر مسافر بس ہزار وادیٔ تاریک سے گزرتا ہوا یہ عشق چاہتا ہے ہو ترا معاصر بس طویل مرحلۂ جستجو بھی تھا درپیش سو اتفاق نہیں تھا ہوا وہ ظاہر بس پھر اس کے بعد سبھی ہو گیا ادھر کا ادھر وہ ایک لمحۂ موجود میں تھا حاضر بس یہ اک جزیرۂ بے راہ ...

مزید پڑھیے

مرے سخن پہ اک احسان اب کے سال تو کر

مرے سخن پہ اک احسان اب کے سال تو کر تو مجھ کو درد کی دولت سے مالا مال تو کر دل عزیز کو تیرے سپرد کر دیا ہے تو دل لگا کے ذرا اس کی دیکھ بھال تو کر کئی دنوں سے میں اک بات کہنا چاہتا ہوں تو لب ہلا تو سہی ہاں کوئی سوال تو کر میں اجنبی کی طرح تیرے پاس سے گزرا یہ کیا تعلق خاطر ہے کچھ خیال ...

مزید پڑھیے

جو اس برس نہیں اگلے برس میں دے دے تو

جو اس برس نہیں اگلے برس میں دے دے تو یہ کائنات مری دسترس میں دے دے تو سکون چاہتا ہوں میں سکون چاہتا ہوں کھلی فضا میں نہیں تو قفس میں دے دے تو یہ کیا کہ حرف دعا پہ بھی برف جمنے لگی کوئی سلگتا شرارہ نفس میں دے دے تو میں دونوں کام میں مشاق ہوں مگر مجھ کو ذرا تمیز تو عشق و ہوس میں دے ...

مزید پڑھیے

یاد کی بستی کا یوں تو ہر مکاں خالی ہوا

یاد کی بستی کا یوں تو ہر مکاں خالی ہوا بس گیا تھا جو خلا سا وہ کہاں خالی ہوا رات بھر اک آگ سی جلتی رہی تھی آنکھ میں اور پھر دن بھر مسلسل اک دھواں خالی ہوا خودبخود اک دشت نے تشکیل پائی اور پھر لمحہ بھر میں ایک شہر بیکراں خالی ہوا آج جب اس لطف سایہ کی ضرورت تھی ہمیں کم نصیبی یہ کہ ...

مزید پڑھیے

ہمارے ذہن میں یہ بات بھی نہیں آئی

ہمارے ذہن میں یہ بات بھی نہیں آئی کہ تیری یاد ہمیں رات بھی نہیں آئی بچھڑتے وقت جو گرجے وہ کیسے بادل تھے یہ کیسا ہجر کہ برسات بھی نہیں آئی تجھے نہ پا سکے ہم اس کا اک سبب یہ ہے پلٹ کے گردش حالات بھی نہیں آئی ہوا یوں ہاتھ سے بازی نکل گئی اک روز ہمارے حصے میں پھر مات بھی نہیں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 897 سے 6203