قومی زبان

میں نہیں روتا ہوں اب یہ آنکھ روتی ہے مجھے

میں نہیں روتا ہوں اب یہ آنکھ روتی ہے مجھے روتی ہے اور سر سے پاؤں تک بھگوتی ہے مجھے بد دعا ہے جانے کس کی یاد کی جو ہر گھڑی ہر گزشتہ لمحے سے وحشت سی ہوتی ہے مجھے ممکنہ حد تک میں اپنی دسترس میں ہوں مگر پچھلے کچھ دن سے کوئی شے مجھ میں کھوتی ہے مجھے مطمئن تھا دن کے بکھراؤ سے میں لیکن ...

مزید پڑھیے

تو کیا تڑپ نہ تھی اب کے مرے پکارے میں

تو کیا تڑپ نہ تھی اب کے مرے پکارے میں وگرنہ وہ تو چلا آتا تھا اشارے میں وہ بات اس کو بتانا بہت ضروری تھی وہ بات کس لیے کہتا میں استعارے میں مدام ہجر کدے میں وہ یاد روشن ہے کہاں ہے اے دل ناکام تو خسارے میں مرے علاوہ سبھی لوگ اب یہ مانتے ہیں غلط نہیں تھی مری رائے اس کے بارے ...

مزید پڑھیے

فضا ہوتی غبار آلودہ سورج ڈوبتا ہوتا

فضا ہوتی غبار آلودہ سورج ڈوبتا ہوتا یہ نظارہ بھی دل کش تھا اگر میں تھک گیا ہوتا ندامت ساعتیں آئیں تو یہ احساس بھی جاگا کہ اپنی ذات کے اندر بھی تھوڑا سا خلا ہوتا گزشتہ روز و شب سے آج بھی اک ربط سا کچھ ہے وگرنہ شہر بھر میں مارا مارا پھر رہا ہوتا عجب سی نرم آنکھیں گندمی آواز ...

مزید پڑھیے

عنایت ہے تری بس ایک احسان اور اتنا کر

عنایت ہے تری بس ایک احسان اور اتنا کر مرے اس درد کی میعاد میں بھی کچھ اضافہ کر گماں سے بھی زیادہ چاہئے سرسبز کشت جاں فقط پچھلے پہر کیا ہر پہر اے آنکھ برسا کر تو پھر اکرام کیا شے ہے جو تنہائی میں تنہا ہوں کوئی محفل عطا کر قاعدے کی اس میں تنہا کر نفس کی آمد و شد رک نہ جائے پیشتر اس ...

مزید پڑھیے

بہ راہ راست نہیں پھر بھی رابطہ سا ہے

بہ راہ راست نہیں پھر بھی رابطہ سا ہے وہ جیسے یاد مضافات میں چھپا سا ہے کبھی تلاش کیا تو وہیں ملا ہے وہ نفس کی آمد و شد میں جہاں خلا سا ہے یہ تارے کس لیے آنکھیں بچھائے بیٹھے ہیں ہمیں تو جاگتے رہنے کا عارضہ سا ہے یہ کائنات اگر ویسی ہو تو کیا ہوگا ہمارے ذہن میں خاکہ جو اک بنا سا ...

مزید پڑھیے

رقاصۂ حیات سے

پھولوں پہ رقص اور نہ بہاروں پہ رقص کر گلزار ہست و بود میں خاروں پہ رقص کر ہو کر جمود گلشن جنت سے بے نیاز دوزخ کے بے پناہ شراروں پہ رقص کر شمع سحر فسون تبسم، حیات گل فطرت کے ان عجیب نظاروں پہ رقص کر تنظیم کائنات جنوں کی ہنسی اڑا اجڑے ہوئے چمن کی بہاروں پہ رقص کر سہمی ہوئی صدائے دل ...

مزید پڑھیے

کہاں ہے آ جا

راحت بندۂ بے دام کہاں ہے آ جا پیکر حسن سر بام کہاں ہے آ جا رونق بزم ہے او جام کہاں ہے آ جا زینت جلوہ گہ عام کہاں ہے آ جا اے امید دل نا کام کہاں ہے آ جا تیری فرقت خلل انداز سکون پیہم تیری فرقت دل مایوس پہ اک طرفہ ستم تیری فرقت سبب کاوش و بیداریٔ غم تو نہیں ہے تو پھر آرام کہاں ہے آ ...

مزید پڑھیے

بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے

بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے وہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے فقط زمان و مکاں میں ذرا سا فرق آیا جو ایک مسئلۂ درد تھا ابھی تک ہے شروع عشق میں حاصل ہوا جو دیر کے بعد وہ ایک صفر تہ حاشیہ ابھی تک ہے حلول کر چکی خود میں ہزار نقش و رنگ یہ کائنات جو خاکہ نما ابھی تک ہے طویل سلسلۂ ...

مزید پڑھیے

بس سلیقے سے ذرا برباد ہونا ہے تمہیں

بس سلیقے سے ذرا برباد ہونا ہے تمہیں اس خرابے میں اگر آباد ہونا ہے تمہیں آشنا تہذیب خاموشی سے ہونا شرط ہے دوستو گر واقعی فریاد ہونا ہے تمہیں وصل کی ساعت تمہارے قرب سے مجھ پر کھلا اک نہ اک دن ہجر کی میعاد ہونا ہے تمہیں عشق کرتے وقت میرے ذہن میں ہرگز نہ تھا شاعری میں اس طرح ایجاد ...

مزید پڑھیے

سن رکھا تھا تجربہ لیکن یہ پہلا تھا مرا

سن رکھا تھا تجربہ لیکن یہ پہلا تھا مرا جب کسی کے نام پر بے وجہ دل دھڑکا مرا اک اچٹتی سی نظر اس پر گئی اور یوں لگا کھو گیا جیسے کہیں حرف تمنا سا مرا عشق میں میں بھی بہت محتاط تھا سب جھوٹ ہے اور یہ ثابت کر گیا کل رات کا رونا مرا ایک حرف حق کی تا نوک زباں آمد مگر مصلحت خاموشی اور ...

مزید پڑھیے
صفحہ 898 سے 6203