قومی زبان

میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں

میں نے راحت کا ٹھکانہ اب تلک پایا نہیں دھوپ کی بارش ہے لیکن دور تک سایہ نہیں پی لیا جام شہادت سارے اہل بیت نے پر یزیدی لشکروں کو رحم تک آیا نہیں فقر بھی دیکھیں ذرا خاتون جنت کا جناب اپنے کاموں کے لیے رکھا کوئی دایہ نہیں وہ بھٹکتے ہیں جہالت کے اندھیروں میں یہاں پاس جن کے علم کا ...

مزید پڑھیے

ننھی آرزو

اپنے اللہ سے لو لگاؤں میں زندگی خوب تر بناؤں میں سب کو اپنے گلے لگاؤں میں ایک بچہ کی آرزو ہے یہ ایک بچہ کی جستجو ہے یہ نیکیوں کو جہاں میں عام کروں بس یہی کام صبح و شام کروں جگ میں روشن وطن کا نام کروں ایک بچہ کی آرزو ہے یہ ایک بچہ کی جستجو ہے یہ ساری دنیا کے کام آؤں میں بھولے بھٹکوں ...

مزید پڑھیے

قصد کرتا ہے بگولوں سے لپٹ جانے کا

قصد کرتا ہے بگولوں سے لپٹ جانے کا کتنا دلچسپ یہ انداز ہے دیوانے کا بڑھ گیا حد سے جنوں آپ کے دیوانے کا وقت اب آ گیا پردے سے نکل آنے کا لفظ کن سے کہیں تخلیق دو عالم ہوتی حسن انداز تھا یہ آپ کے فرمانے کا سوز الفت سے جلے دونوں برابر لیکن شمع بدنام ہے اور نام ہے پروانے کا دل اقبالؔ ...

مزید پڑھیے

جمال تیرا ترا حسن آئنہ تیرا

جمال تیرا ترا حسن آئنہ تیرا خلاف ہو کے بھی کوئی کرے گا کیا تیرا ہوا چمن میں بکھیر آتی ہے تری خوشبو کبھی ہواؤں سے کوئی نہ بس چلا تیرا مری زبان نے پایا ہے آبلوں کا خراج جو بھول کے بھی کبھی نام لے لیا تیرا جو اب بھی رکھے ہے زندہ لہو کی قیمت کو ہے معرکوں میں فقط ایک معرکہ تیرا یوں ...

مزید پڑھیے

غیر پر ظلم مرے ہوتے یہ کیا ہوتا ہے

غیر پر ظلم مرے ہوتے یہ کیا ہوتا ہے دیکھیے دیکھیے پر تیر خطا ہوتا ہے دل کا خوں تم نے کیا خون کا پانی غم نے اب تپ غم سے وہ پانی بھی ہوا ہوتا ہے ڈوبنے والے پہنچ جائیں گے ساحل پہ خبر دامن موت پہ سب حال لکھا ہوتا ہے آپ اچھے ہیں مگر آپ کا یہ ناز برا ایک سے ایک زمانے میں سوا ہوتا ہے پیکر ...

مزید پڑھیے

فرار

آج کی شب جبکہ ہر سو ہوں گی چھائی ہوئی خامشی کی گپھائیں میں دھیرے سے اٹھ کر بدھ کی مانند چلا جاؤں گا گھنے پر سکوں جنگلوں کی طرف کہ ہر روز میرے گھر کی تباہی مجھے کاٹنے دوڑتی ہے تنہا و بے آسرا دیکھ کر

مزید پڑھیے

اک گمشدہ شہر

بڑا شوق تھا کہ بسیں شہر لاہور میں چھوڑ کر زندگی یہ مضافات کی چل رہیں اس نگار وطن میں کہ جس میں ہیں ہر سو مہکتی فضائیں برستی ہیں مخمور کالی گھٹائیں یہ لاہور تھا میرے خوابوں کا مسکن مری چاہتوں کا ختن گزارے تھے عہد جوانی میں میں نے یہاں سینکڑوں دن برس ہا برس تک رہا میں مقید بہت دور ...

مزید پڑھیے

اک ننھا سا گھر

تمہیں اک خوب صورت ننھے سے گھر کی تمنا تھی جسے تم اپنا کہہ سکتیں سجا سکتیں جہاں کے بام و در کو اپنی مرضی سے مگر افسوس عمر مختصر گزری کرائے کے مکانوں میں زمانہ کج ادا ہے جیتے جی اک قطعۂ اراضی نہیں دیتا بجز دولت مگر جب خاک ہو جائیں تو مرقد کے لیے مل جائے زمیں ہم کو بنا مانگے چلو اچھا ...

مزید پڑھیے

طور اپنا ہے الگ ایں سے الگ آں سے الگ

طور اپنا ہے الگ ایں سے الگ آں سے الگ گو کسی طور نہیں حکمت یزداں سے الگ زیست اک اور بھی ہے قید رگ جاں سے الگ صبح تاباں سے جدا شام غریباں سے الگ ظلمت شب کی طرح نور شبستاں سے الگ غم دوراں سے الگ عشق نگاراں سے الگ گر ترے واسطے دل دھڑکے تو زندہ تو ہے دل کی آواز ہے آواز پریشاں سے ...

مزید پڑھیے

بہ فیض آگہی ہے مدعا سنجیدہ سنجیدہ

بہ فیض آگہی ہے مدعا سنجیدہ سنجیدہ خودی نے وا کئے ہیں راز کیا پیچیدہ پیچیدہ نظر حیراں طبیعت ہے ذرا رنجیدہ رنجیدہ ہوا دل ہے کسی کا مبتلا پوشیدہ پوشیدہ فضاؤں سے فسانہ سن کے اس کے درد ہجراں کا گلوں نے چن لئے اشک صبا لرزیدہ لرزیدہ اسی مست جوانی کے قدم بڑھ کر لئے ہوں گے چمن میں چل ...

مزید پڑھیے
صفحہ 73 سے 6203