تجھے خبر ہے تجھے ستاتا ہوں اس بنا پر
تجھے خبر ہے تجھے ستاتا ہوں اس بنا پر تو بولتا ہے تو حظ اٹھاتا ہوں اس بنا پر مرا لہو میری آستیں پر لگا ہوا ہے میں اپنا قاتل قرار پاتا ہوں اس بنا پر کبھی کبھی حال کے حقائق مجھے ستائیں میں اپنے ماضی میں رہنے جاتا ہوں اس بنا پر وہ اپنی آنکھوں سے دیکھ کر میرا علم پرکھیں میں اپنے بچوں ...