قومی زبان

یہ لوگ کرتے ہیں منسوب جو بیاں تجھ سے

یہ لوگ کرتے ہیں منسوب جو بیاں تجھ سے سمجھتے ہیں مجھے کر دیں گے بد گماں تجھ سے جہاں جہاں مجھے تیری انا بچانا تھی شکست کھائی ہے میں نے وہاں وہاں تجھ سے مرے شجر مجھے بازو ہلا کے رخصت کر کہاں ملیں گے بھلا مجھ کو مہرباں تجھ سے خدا کرے کہ ہو تعبیر خواب کی اچھی ملا ہوں رات میں پھولوں ...

مزید پڑھیے

ہم دنیا سے جب تنگ آیا کرتے ہیں

ہم دنیا سے جب تنگ آیا کرتے ہیں اپنے ساتھ اک شام منایا کرتے ہیں سورج کے اس جانب بسنے والے لوگ اکثر ہم کو پاس بلایا کرتے ہیں یوں ہی خود سے روٹھا کرتے ہیں پہلے دیر تلک پھر خود کو منایا کرتے ہیں چپ رہتے ہیں اس کے سامنے جا کر ہم یوں اس کو چکھ یاد دلایا کرتے ہیں نیندوں کے ویران جزیرے ...

مزید پڑھیے

مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے

مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے کسی نادیدہ منزل کا کوئی رستا دکھاتا ہے خدا بھی زندگی دیتا ہے بس اک رات کی ہم کو اسی اک رات میں لیکن خدا کیا کیا دکھاتا ہے ذرا تم دیس کے اس رہنما کے کام تو دیکھو شجر کو کاٹتا ہے خواب سائے کا دکھاتا ہے بہت سی خوبیاں ہیں آئنے میں مانتا ہوں ...

مزید پڑھیے

تم کوئی اس سے توقع نہ لگانا مرے دوست

تم کوئی اس سے توقع نہ لگانا مرے دوست یہ زمانہ ہے زمانہ ہے زمانہ مرے دوست سامنے تو ہو تصور میں کہانی کوئی اک حقیقت سے بڑا ایک فسانہ مرے دوست میرے بیٹے میں تمہیں دوست سمجھنے لگا ہوں تم بڑے ہو کے مجھے دنیا دکھانا مرے دوست دیکھ سکتا بھی نہیں مجھ کو ضرورت بھی نہیں میری تصویر مگر اس ...

مزید پڑھیے

مکاں سے ہوگا کبھی لا مکان سے ہوگا

مکاں سے ہوگا کبھی لا مکان سے ہوگا مرا یہ معرکہ دونوں جہان سے ہوگا تو چھو سکے گا بلندی کی کن منازل کو یہ فیصلہ تری پہلی اڑان سے ہوگا اٹھے ہیں اس کی طرف کس لیے یہ ہاتھ مرے کوئی تو ربط مرا آسمان سے ہوگا یہ جنگ جیت ہے کس کی یہ ہار کس کی ہے یہ فیصلہ مری ٹوٹی کمان سے ہوگا بنا پڑے گی ...

مزید پڑھیے

وفا کا ذکر چھڑا تھا کہ رات بیت گئی

وفا کا ذکر چھڑا تھا کہ رات بیت گئی ابھی تو رنگ جما تھا کہ رات بیت گئی مری طرف چلی آتی ہے نیند خواب لیے ابھی یہ مژدہ سنا تھا کہ رات بیت گئی میں رات زیست کا قصہ سنانے بیٹھ گیا ابھی شروع کیا تھا کہ رات بیت گئی یہاں تو چاروں طرف اب تلک اندھیرا ہے کسی نے مجھ سے کہا تھا کہ رات بیت ...

مزید پڑھیے

موتی نہیں ہوں ریت کا ذرہ تو میں بھی ہوں

موتی نہیں ہوں ریت کا ذرہ تو میں بھی ہوں دریا ترے وجود کا حصہ تو میں بھی ہوں اے قہقہے بکھیرنے والے تو خوش بھی ہے ہنسنے کی بات چھوڑ کہ ہنستا تو میں بھی ہوں مجھ میں اور اس میں صرف مقدر کا فرق ہے ورنہ وہ شخص جتنا ہے اتنا تو میں بھی ہوں اس کی تو سوچ دنیا میں جس کا کوئی نہیں تو کس لیے ...

مزید پڑھیے

وہ جو ممکن نہ ہو ممکن یہ بنا دیتا ہے

وہ جو ممکن نہ ہو ممکن یہ بنا دیتا ہے خواب دریا کے کناروں کو ملا دیتا ہے زندگی بھر کی ریاضت مری بیکار گئی اک خیال آیا تھا بدلے میں وہ کیا دیتا ہے اب مجھے لگتا ہے دشمن مرا اپنا چہرہ مجھ سے پہلے یہ مرا حال بتا دیتا ہے چند جملے وہ ادا کرتا ہے ایسے ڈھب سے میرے افکار کی بنیاد ہلا دیتا ...

مزید پڑھیے

بہاؤں گا نہ میں آنسو نہ مسکراؤں گا

بہاؤں گا نہ میں آنسو نہ مسکراؤں گا خموش رہ کے سلیقے سے غم مناؤں گا کروں گا کام وہی جو دیا گیا ہے مجھے میں خواب دیکھوں گا اور خواب ہی دکھاؤں گا ادھوری بات بھی پوری سمجھنی ہوگی تمہیں میں کچھ بتاؤں گا اور کچھ نہیں بتاؤں گا میں آج تک نہیں مانا ہوں تیری دنیا کو تو مان جائے تو میں اس ...

مزید پڑھیے

بہار آنے کی امید کے خمار میں تھا

بہار آنے کی امید کے خمار میں تھا خزاں کے دور میں بھی موسم بہار میں تھا جسے سنانے گیا تھا میں زندگی کی نوید وہ شخص آخری ہچکی کے انتظار میں تھا سپاہ عقل و خرد مجھ پہ حملہ آور تھی مگر میں عشق کے مضبوط تر حصار میں تھا مرا نصیب چمکتا بھی کس طرح آخر مرا ستارا کسی دوسرے مدار میں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 608 سے 6203