قومی زبان

دھوپ جب تک سر پہ تھی زیر قدم پائے گئے

دھوپ جب تک سر پہ تھی زیر قدم پائے گئے ڈوبتے سورج میں کتنی دور تک سائے گئے آج بھی حرف تسلی ہے شکست دل پہ طنز کتنے جملے ہیں جو ہر موقع پہ دہرائے گئے اس زمین سخت کا اب کھودنا بے کار ہے دفن تھے جو اس خرابے میں وہ سرمائے گئے دشمنوں کی تنگ ظرفی ناپنے کے واسطے ہم شکستوں پر شکستیں عمر ...

مزید پڑھیے

جہت کو بے جہتی کے ہنر نے چھین لیا

جہت کو بے جہتی کے ہنر نے چھین لیا مری نگاہ کو میرے ہی سر نے چھین لیا ہے کس کے دست کرم میں مہار ناقۂ جاں سفر کا لطف غم ہم سفر نے چھین لیا میں اپنی روح کے ذرے سمیٹتا کیوں کر یہ خاک وہ تھی جسے کوزہ گر نے چھین لیا بھٹک رہے ہیں جوانی کے نارسا لمحات بہت سے گھر تھے جنہیں ایک گھر نے چھین ...

مزید پڑھیے

حسیں سماں نہ حسیں کائنات ہے شاید

حسیں سماں نہ حسیں کائنات ہے شاید کسی کا حسن ہی جان حیات ہے شاید غم حیات سے ہے زندگی میں گیرائی غم حیات ہی جان حیات ہے شاید بہت قریب سے دیکھی تھی زندگی کی بہار مرے خیال سے یہ گل کی بات ہے شاید وہ ایک لمحہ مسرت سے جو گزر جائے اسی کا نام متاع حیات ہے شاید قدم قدم پہ حقیقت قدم قدم ...

مزید پڑھیے

حقیقت اپنی بس اتنی ہی جانتا ہوں میں

حقیقت اپنی بس اتنی ہی جانتا ہوں میں جو طے ہوا نہ کسی سے وہ مرحلا ہوں میں فگار قلب و جگر ہیں تو خوں چکاں آنکھیں ہوا یہ حال مگر پھر بھی بے وفا ہوں میں نہ کر مغنئ ناداں فضول زخمہ زنی شکستہ ساز ہوں فریاد بے صدا ہوں میں عطا وہ ہوش ربا مے ہو چشم مے گوں سے کوئی یہ کہہ نہ سکے پھر کہ پارسا ...

مزید پڑھیے

پریشان حال دامن دھجیاں صورت فقیرانہ

پریشان حال دامن دھجیاں صورت فقیرانہ یہ تیرا طالب ناشاد ہے یا کوئی دیوانہ نہ ہو کچھ اور تو اتنی ہی نسبت تجھ سے ہو جائے جدھر جاؤں زمانہ مجھ کو سمجھے تیرا دیوانہ کوئی تو بات ہے جو شمع کے آنسو نہیں تھمتے ابھی کیا کہتے کہتے ہو گیا خاموش پروانہ ہزاروں حسرتیں آباد ہیں لاکھوں ...

مزید پڑھیے

دیکھیے تقدیر لے جائے کدھر

دیکھیے تقدیر لے جائے کدھر ہم سفر کوئی نہ کوئی راہ بر باوجود دعوئے فکر و نظر ہم رموز زیست سے ہیں بے خبر زندگی کو اک سہارا چاہئے معتبر ہو وہ کہ ہو نا معتبر ناتوان و سست رو بھی ہیں یہاں گردش دوراں ذرا آہستہ تر زندگی کے ہم پہ ہیں احساں بہت ہم سے پوچھو زندگی کا درد سر کب تجھے زیبا ...

مزید پڑھیے

زنہار اس کی پھر کوئی قیمت نہیں رہی

زنہار اس کی پھر کوئی قیمت نہیں رہی جس دل میں تیرے غم کی امانت نہیں رہی شاید کسی نے مجھ کو فراموش کر دیا اگلی سی اب فراق میں لذت نہیں رہی یا اب نگاہ ناز میں وہ گرمیاں نہیں یا دل کو اضطراب کی عادت نہیں رہی وہ زندگی عبث ہے نہ ہو جس میں سوز و ساز اس دل پہ حیف جس میں محبت نہیں رہی کچھ ...

مزید پڑھیے

جو ادا ہے بے اماں ہے آج کل

جو ادا ہے بے اماں ہے آج کل میرے دل کا امتحاں ہے آج کل ملتفت برق تپاں ہے آج کل شاخ گل پر آشیاں ہے آج کل اک جنون جستجو میں بے جہت جادہ پیماں کارواں ہے آج کل ہر قدم اٹھتا ہے منزل کی طرف عشق میر کارواں ہے آج کل کوئی برق شعلہ زن ہی اے فلک زندگی خواب گراں ہے آج کل کون سنتا ہے کسی کی ...

مزید پڑھیے

بے گانگی میں یوں ہی گزارا کریں گے ہم

بے گانگی میں یوں ہی گزارا کریں گے ہم بے چین ہوں تو خود کو پکارا کریں گے ہم آبادیوں کے حزن میں صحرا کے شہر میں بستی نئی بسا کے نظارا کریں گے ہم اپنے دکھوں کو ان کی خوشی میں چھپائیں گے ان کی ہنسی کی بھینٹ اتارا کریں گے ہم جو جی میں آئے گا وہ کریں گے سرور میں پھر فصل گل کو بعد گوارا ...

مزید پڑھیے

ہم خاک نشینوں کو راحت کا اجالا دے

ہم خاک نشینوں کو راحت کا اجالا دے کب ہم نے کہا تجھ سے سونے کا نوالا دے رہنے کو حویلی ہے شہرت بھی ملی لیکن کردار بھی کچھ تجھ کو اللہ تعالی دے اب ایسی محبت سے دل کون لگاتا ہے جو زخم جگر میں دے اور پاؤں میں چھالا دے کیا اٹھ گئی دنیا سے ہر رسم وفا یا رب کہتا ہے یہ دیوانہ اک چاہنے والا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 562 سے 6203