پیاسی روح

پیاسی روح کو بولتے کس نے سنا ہے
ٹیلی ویژن کے پردے پر جو تصویریں سنتے ہو
وہ بھی نظر کا دھوکا ہے
میں تو اپنی بند آنکھوں کے اندر پورا ٹی وی اسٹیشن چلتے پھرتے
دیکھتی ہوں
پھر دیکھنا اور کچھ کہنا دونوں باتیں ایک نہیں ہیں
ویسے بھی تو ہم کو دیکھنے والے
اپنے اپنے لینس سے دیکھ کے
اپنے تئیں ہمارے بارے میں رائے لکھ لیا کرتے ہیں
ہم کیا ہیں کیا یہی بتلانے لوگوں کو ہم اس دنیا میں آئے ہیں
پر پیاسی روح کو بولتے کس نے سنا ہے
کس نے دیکھا ہے
کس نے گھپ اندھیرے کی خوشبو کو چکھا ہے