پر اسرار

جانے کتنے دکھ ہیں ان چہروں کے پیچھے
جن کو سکھ بانٹتے میں نے دیکھا ہے
جانے کتنی خوشیوں کے ہیں رنگ
ان بولتی آنکھوں میں جو ہر لمحہ خاموش رہیں
جانے کیسی گدلاہٹ ہے ان روحوں میں
جن کی اجلی گہرائی میں ایک زمانہ ڈوب گیا