ملال ہوتے ہوئے دل پہ کچھ ملال نہیں
ملال ہوتے ہوئے دل پہ کچھ ملال نہیں خیال دوست سے اچھا کوئی خیال نہیں جسے زوال نہ ہو وہ کوئی کمال نہیں کمال غم کو ہمارے مگر زوال نہیں جفائیں کر کے جو وہ سست سست بیٹھے ہیں انہیں ملال یہ ہے مجھ کو کچھ ملال نہیں یہ کیا نہیں نگۂ فتنہ ساز تیری کمی ہمارے جذبۂ غم میں اب اشتعال ...