شاعری

برأت

رگوں میں دوڑتا پھرتا لہو پھر تھم گیا ہے ہوائیں تیز ہیں سانسوں کی ہلچل رک گئی ہے ریڑھ کی ہڈی میں چیونٹی رینگتی ہے جسم میں پورے حرارت بڑھ گئی ہے ذائقہ کڑوا کسیلا ہو گیا ہے کہ شاید پھر کوئی اپنا پرایا ہو گیا ہے

مزید پڑھیے

ریگستان کی دوپہر

یہاں تو نہ پیڑ ہے نہ سایہ نہ گھر ہے نہ گھر میں رہنے والے نہ زندگی ہے نہ کوئی ہلچل یہاں تو تا حد نظر دھوپ ہی دھوپ ہے ریت ہی ریت ہے دھوپ ہی دھوپ ہے تن کو جھلساتی دھوپ آگ برساتی دھوپ دھول اڑاتی دھوپ ریت اڑاتی ایک دم پرائی دھوپ

مزید پڑھیے

نہ مرنے کا دکھ

کوئی میرے لرزتے ہاتھ میں کاغذ کا پرزہ اور قلم پکڑا رہا تھا کبھی کچھ زیر لب ہی بڑبڑا کر کوئی اثبات میں آنکھوں کی اور ماتھے کی جنبش چاہتا تھا کبھی دانتوں میں ہونٹوں کو دبا کر کوئی رونے کی کوشش کر رہا تھا کوئی تو چند لمحوں بعد اپنے بال بکھرانے گریباں نوچنے کی فکر میں تھا کوئی غمگیں ...

مزید پڑھیے

ناکامی

وہ جد و جہد کرنا چاہتا تھا مگر جب سے اس نے اپنے جھونپڑے کو پختہ مکان میں بدلنے کا خواب دیکھا تھا وہ کئی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہو چکا تھا

مزید پڑھیے

خوں مرا جس سے ہوا ہے خنجر احباب ہے

خوں مرا جس سے ہوا ہے خنجر احباب ہے یہ حقیقت ہے مگر لگتا ہے جیسے خواب ہے اس لیے مجھ سا نمایاں ہو گیا بے بال و پر جس جگہ میں ہوں وہاں ہر آدمی سرخاب ہے ہم نے دیکھا ہے کہ اکثر ڈوب جاتا ہے وہی جو تلاش گوہر یکتا میں زیر آب ہے اب کسی جنگل میں جا رہئے کہ اپنے شہر میں آدمی ہی آدمی کے واسطے ...

مزید پڑھیے

مجھ ایسے شخص کی حاجت روائی کرتے ہوئے

مجھ ایسے شخص کی حاجت روائی کرتے ہوئے بھٹک گیا تھا وہ کار خدائی کرتے ہوئے کہ باتوں باتوں میں منزل سے دور لے گیا تھا وہ نا خدائے سخن رہنمائی کرتے ہوئے ابھی ہے ویسے کا ویسا ہی حال اندر کا کہ عمر ڈھل گئی دل کی صفائی کرتے ہوئے نصاب عشق ابھی تک ہے ماورائے خرد کہ تیس سال ہوئے ہیں ...

مزید پڑھیے

ورق وہی تھا مگر دوسری پرت چاہی

ورق وہی تھا مگر دوسری پرت چاہی کہ میں نے اس کی محبت سے منفعت چاہی مزا عجب تھا محبت بھری لڑائی میں کہ چھیڑ کر اسے فوری مزاحمت چاہی بچھڑتے وقت اسے مڑ کے بھی نہیں دیکھا تمام عمر جدائی میں عافیت چاہی میں اور ہی تھا جدا ہی تھا اس زمانے سے اور اس نے قیس کے جیسی مطابقت چاہی خود اپنی ...

مزید پڑھیے

بعد مرنے کے کوئی بوسۂ رخصت دے گا

بعد مرنے کے کوئی بوسۂ رخصت دے گا کیا خدا مجھ کو بھی ایسی بھلی قسمت دے گا زندگی ہے یہ میاں رنج و الم تو ہوں گے جو گزارے گا وہ لازم ہے کہ قیمت دے گا فرضی دنیا سے نکل اور حقیقت لکھ دے شعر پرواز کرے گا تجھے عزت دے گا دیکھ مایوس نہ ہو کفر نہیں کر پیارے بے دلی چھوڑ خدا تجھ کو بھی راحت ...

مزید پڑھیے

برا ہی کیا تھا جو آپ اپنی مثال ہوتے کمال ہوتے

برا ہی کیا تھا جو آپ اپنی مثال ہوتے کمال ہوتے کسی طرح سے جو ٹوٹے رشتے بحال ہوتے کمال ہوتے یہ لیلیٰ مجنوں یہ ہیر رانجھا یہ شیریں فرہاد کی محبت تھی ایسی شدت کہیں جو ان کے وصال ہوتے کمال ہوتے پڑھا نہیں تھا نصاب الفت عمل میں آگے تھے ہر کسی سے سمجھتی دنیا اگر ہمیں بے مثال ہوتے کمال ...

مزید پڑھیے

یوں تری راہ میں پڑے ہوئے ہیں

یوں تری راہ میں پڑے ہوئے ہیں جیسے درگاہ میں پڑے ہوئے ہیں غم ہیں جتنے بھی اس زمانے کے میری اک آہ میں پڑے ہوئے ہیں میرے بچوں کے خواب تو فی الحال چھوٹی تنخواہ میں پڑے ہوئے ہیں بچ کے نکلے جو موت کے منہ سے یاد اللہ میں پڑے ہوئے ہیں کب کسی کی ہوئی ہے یہ دنیا ہم عبث چاہ میں پڑے ہوئے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5855 سے 5858